حکومت روئنگ کے کھیل کی سر پرستی کرے، عالمی سطح پر مزید میڈلز حاصل کئے جا سکتے ہیں، عبداللہ کھوکھر

منگل 21 نومبر 2017 18:04

لاہور۔21 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 نومبر2017ء) لاہور کنال بوٹ کلب کے بہترین کشتی بان اور نیشنل گیمز کے گولڈ میڈلسٹ روئنگ پلیئر عبداللہ کھوکھر نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حال ہی میں ملائیشیا میں منعقدہونے والی ایشین روئنگ انڈور چمپئن شپ میں ایک گولڈ،ایک سلور اور ایک کانسی کا میڈل جیت کر ملک وقوم کا نام عالمی سطح پر روشن کرنے والے پاکستان روئنگ ٹیم کے کھلاڑیوں کو فکر معاش سے آزاد کرنے کیلئے مختلف محکموں میں کنفرم نوکریاں فراہم کی جائیں اور روئنگ کے کھیل کی سرپرستی بھی کی جائے۔

گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روئنگ کے پاکستان کھلاڑی جدید سہولیات کے فقدان کے باوجود کشتی رانی کے بین الاقوامی مقابلوں میںمیڈلزجیت کر ملک و قوم کا نام روشن کررہے ہیں،اگر حکومت روئنگ کے کھیل کی سر پرستی کرے تو عالمی سطح پر مزید میڈلز حاصل کئے جا سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل لیول پر پاکستان کیلئے میڈلز حاصل کرنے کیلئے جدید سامان ناگزیرہے،لاہور کنال بوٹ کلب کے پاس کوالیفائیڈ کوچز اور ماہر کھلاڑیوں کی بڑی تعداد موجود ہے تاہم جدید کشتیوں اور تربیتی مشینری کی کمی بین الاقوامی سطح پر پاکستانی کھلاڑیوں کے زیادہ میڈلز جیتنے میں حائل دیوارہے، اگر حکومت لاہور کنال بوٹ کلب کو جدید سہولتوں سے آراستہ کردے توآنے والے بین الاقوامی مقابلوں میں روئنگ پلیئرز پاکستان کیلئے زیادہ سے زیادہ میڈلز جیت کر ملک وقوم کا نا م عالمی سطح پر روشن کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کشتی رانی ایسا کھیل ہے جس میں پاکستان کے پاس بے پناہ ٹیلنٹ موجود ہے، پاکستان کے موسم میں اس کھیل کی پریکٹس کرنا بھی کوئی مشکل کام نہیں اور نہ ہی ملک کے نہری نظام کی موجودگی میں مصنوعی جھیلوں کے قیام کی ضرورت ہے ،ضروت ہے تو بس جدید سامان کی، اگر حکومت،پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن ، پاکستان سپورٹس بورڈ ، پاکستان روئنگ فیڈریشن اور سپورٹس بورڈ پنجاب کشتی رانی کے کھیل پر توجہ دے تو شاید آئندہ اولمپکس میں ہمیں باعزت طریقے سے انٹری اور کوئی میڈل بھی مل جائے ۔

انہوںنے کہا کہ کشتی رانی ایک مہنگا کھیل ہے جس کا پاکستان میں بے پناہ ٹیلنٹ موجو دہے، لاہور میں قائم لاہور کنال بوٹ کلب کے کھلاڑی اور عہدیدار نہ صرف اپنے شوق کو پروان چڑھا رہے ہیں بلکہ ایشیا سمیت دنیا بھر میں پاکستانی پرچم بلند کرنے کی کوششوں میں بھی سرگرم عمل ہیں ۔

متعلقہ عنوان :