کوہاٹ میں ناقص اور مضر صحت چپس بنانے والی فیکٹری سیل

منگل 21 نومبر 2017 18:02

پشاور ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 نومبر2017ء)گزشتہ دنوں توغ ون کوہاٹ میں منعقد ہونے والے کھلی کچہری میں ناقص اور مضر صحت چپس /پاپڑ پر پاپند ی کے عوامی مطالبے پر عملدرآمد کرتے ہوئے کوہاٹ کی ضلعی انتظامیہ اور محکمہ خوراک کی مشترکہ ٹیم نے ڈپٹی کمشنر کوہاٹ خالد الیاس کی ہدایت پراسسٹنٹ ایڈیشنل کمشنر عباس خان آفریدی کی سربراہی میںکارروائی کرتے ہوئے توغ کوہاٹ میں مین روڈ پرناقص اور مضر صحت سنیکس /چپس بنانے والی فیکٹری کو سیل کردیا ۔

مشترکہ ٹیم نے تیارکردہ سنیکس کے نمونے حا صل کرکے فوڈ سیکورٹی لیبارٹری پشاور بھجوادیئے دوسری طرف فیکٹری کا مالک موقع پر رجسٹریشن فراہم نہ کرسکا جس پر فیکٹری کو رجسٹریشن کی عدم فراہمی اورحاصل کئے گئے نمونوں کے نتائج آنے تک سیل کردیاگیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ خلاف ورزی ثابت ہونے پرفیکٹری مالک کوفوڈ ایکٹ 3/6کے تحت 40ہزار روپے تک جرمانہ کیا جاسکتاہے۔

ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ فیکٹری میں استعمال ہونے والا آئل غیر معیاری ہونے کے علاوہ چپس بنانے کا طریقہ کار ناقص اور صفائی کی صورتحال بھی ابتر تھی۔انہوں نے کہا کہ بچے ہمار مستقبل ہیںاور کسی کو ان کے قیمتی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔دریں اثناء ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر صاحبزادہ سمیع اللہ نے انسپکٹر ہیلتھ کیئرکمیشن خیبر پختونخوا کے ہمراہ خیرماتو میں میڈیکل سٹوروں پر چھاپے مارے اور نامکمل دستاویزات اور غیر معیاری ادویات کی بنا پر کئی میڈیکل سٹورز سیل کران کے کیسز ڈرگ کورٹ پشاور بھجوادئیے۔