ٹنڈو محمد خان میں زمین کی الاٹمنٹ کا معاملہ،ع

دالت کا ملزم کے عدم تعاون پر برہمی کا اظہار ملزم انور بلوچ انکوائری میں تعاون نہیں کررہا، تفتیشی افسر،انکوائری میں تعاون کریں ورنہ عبوری ضمانت منسوخ کردی جائے گی، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ

منگل 21 نومبر 2017 17:08

ٹنڈو محمد خان میں زمین کی الاٹمنٹ کا معاملہ،ع
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 نومبر2017ء) سندھ ہائی کورٹ نے ٹنڈو محمد خان میں 2 ہزار ایکڑ زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور درختوں کی کٹائی سے متعلق ملزم کو انکوائری میں تعاون کرنے کا حکم دیتے ہوئے نیب کو معاملہ جلد مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔منگل کو چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو ٹنڈو محمد خان میں محکمہ 2 ہزار ایکڑ زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور درختوں کی کٹائی سے متعلق نیب انکوائری کی سماعت ہوئی۔

تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم انور بلوچ انکوائری میں تعاون نہیں کر رہا۔ عدالت نے ملزم کے عدم تعاون پر برہمی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس نے ریماکس دیئے کہ انکوائری میں تعاون کریں ورنہ عبوری ضمانت منسوخ کردی جائے گی۔ ملزم نے بیان دیا کہ مجھ پر جھوٹے الزامات لگائے ہیں۔

(جاری ہے)

عدالت نے ریماکس میں کہا کء جنگلات کی اراضی بانٹنے اور درخت کٹوانے میں پل کی تاخیر نہیں کرتے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کتنا عرصہ محکمہ جنگلات ملازمت کی ہے۔ بتائیں 1947 میں دریائے سندھ کے دائیں اور بائیں طرف جنگلات کی کتنی اراضی تھی۔ ملزم نے کہا کہ پتہ نہیں اس وقت کتنی اراضی تھی۔ عدالت نے ریماکس میں کہا کہ درخت کٹوانے کا سب پتہ ہے لیکن یہ پتہ نہیں کے جنگلات کی زمین کتنی تھی اور ہے۔ 36 برس محکمہ جنگلات میں کام کیا ہے لیکن پتہ نہیں کہ کتنی اراضی تھی۔ عدالت نے نیب انکوائری جلد مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے ملزم کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی اور سماعت 9 جنوری تک ملتوی کردی۔