سندھ حکومت کا تھرپارکر اور عمرکوٹ کی غریب حاملہ خواتین کو ماہانہ1500 روپے دینے کا فیصلہ

منصوبے کے پہلے میں ہر ضلع میں ایک ایک دفتر قائم کیا جائے گا اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے غریب و مستحق خواتین تک رسائی حاصل کی جائے گی

منگل 21 نومبر 2017 15:27

سندھ حکومت کا تھرپارکر اور عمرکوٹ کی غریب حاملہ خواتین کو ماہانہ1500 ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 نومبر2017ء) سندھ بھر میں غذائی قلت اور جسمانی نمو میں کمی کی بڑھتی شرح پر قابو کرنے کے لیے ایکسیلیریٹڈ ایکشن پلان پر کام شروع کر دیا گیا، اس پروجیکٹ کے لیے عالمی بینک 61 ملین ڈالر فنڈز فراہم کرے گا، پہلے مرحلے میں دو اضلاع بالخصوص تھرپارکر اور عمر کوٹ میں غریب حاملہ خواتین کو ماہانہ 15سو روپے امداد دی جائے گی، بتدریج اس پروجیکٹ کا دائرہ کار دیگر اضلاع تک پھیلایا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے غذائی قلت اور جسمانی نمومیں کمی کی بڑھتی شرح پرقابو کرنے کے لیے ایکسیلیریٹڈ ایکشن پلان (اے اے پی) نامی4سالہ پروجیکٹ تشکیل دیا ہے، پاکستان دنیا بھر میں نشوونما کی کمی کے شکار بچوں کے حوالے سے مختلف ممالک میں تیسرا درجہ رکھتا ہے، پاکستان میں اوسطاً 5 سال سے کم عمر 44 فیصد بچوں کا وزن مقررہ مقدار سے کم ہے اور سندھ میں غذائی قلت کے باعث 48 فیصد بچوں میں نشوونما کی کمی جبکہ 15 فیصد جسامت کے لحاظ سے انتہائی کمزور ہیں۔

(جاری ہے)

سندھ کے دو اضلاع بالخصوص تھرپارکر میں 63 فیصد اور عمر کوٹ میں 66 فیصد بچے نشوونما کی کمی کا شکار ہیں، اسی وجہ سے حکومت سندھ نے غذائی قلت اور جسمانی نموکی بڑھتی شرح کو قابو کرنے کے لیے ایکسیلیریٹڈ ایکشن پلان (اے اے پی) نامی4 سالہ پروجیکٹ بنایا ہے جس کا مقصد سندھ کے بچوں کی نشوونما میں کمی کی شرح کو 48 فیصد سے کم کر کے 30 فیصد تک لانا ہے، امسال مذکورہ پروجیکٹ پر کام کا ا?غاز کردیا گیا ہے جوکہ 2021 میں اختتام پذیر ہوگا، اس پروجیکٹ میں محکمہ سماجی بہبود کا کردار اہم ہوگا چونکہ غریب حاملہ خواتین کو شرائط کی بنا پر کنڈیشنل کیش ٹرانسفر (سی سی ٹی) کے ذریعے ہر ماہ ایک ہزار یا 15سو روپے فراہم کرے گا، اس حوالے سے رقم کا تعین کرنا ابھی باقی ہے، اس پروجیکٹ کے پہلے مرحلے پر سندھ کے دو اضلاع تھرپارکر اور عمرکوٹ میں غریب حاملہ خواتین کی مالی مدد کی جائے گی۔

اس ضمن میں ہر ضلع میں ایک ایک دفتر قائم کیا جائے گا اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے غریب و مستحق خواتین تک رسائی حاصل کی جائے گی اور مذکورہ پروجیکٹ کے حوالے سے شعور وآگاہی کو فروغ دیا جائے گا اور اس کے بعد دیگر اضلاع کا تعین کیا جائے گا، پروجیکٹ کوآرڈی نیٹر عیسیٰ میمن نے ایکسپریس کو بتایا کہ حکومت سے ہر مہینے غریب حاملہ خواتین کی مالی مدد کے لیے 15سو روپے مختص کرنے کی سمری ارسال کی ہے۔

متعلقہ عنوان :