کاشتکار کھادوں کے متناسب استعمال سے گندم کی پیداوارمیں اضافہ کرسکتے ہیں،ترجمان محکمہ زراعت

منگل 21 نومبر 2017 14:48

فیصل آباد۔21 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 نومبر2017ء)محکمہ زراعت فیصل آباد کے ترجمان نے کہاہے کہ کاشتکار گندم کی فصل میں بوائی کے وقت تجزیہ اراضی کی روشنی میں فاسفورسی ،پوٹاش اور نائٹروجنی کھادوں کے متوازن و متناسب استعمال سے گندم کی فصل میں اضافہ اورگندم کے پیداواری اخراجات میں کمی لاسکتے ہیں ۔ایک ملاقات کے دوران انہوں نے گندم کے کاشتکاروں کو ہدایت کی کہ وہ بوائی کے وقت کمز ور زمینوں میں دو بوری ڈی اے پی یاپانچ بوری سنگل سپر فاسفیٹ جب کہ اوسط زرخیز زمینوں میں ڈیڑھ بوری ڈی اے پی یا چار بوری سنگل سپر فاسفیٹ اور زرخیز زمینوں میں ایک بوری ڈی اے پی یا اڑھائی بوری سنگل سپر فاسفیٹ فی ایکڑ استعمال کریں۔

انہوںنے کہاکہ فاسفورس گندم کے لیے ایک اہم غذائی عنصر ہے جو جڑوں کو لمبا کرنے ، تنے کو مضبوط ،دانے کو موٹا اور متعدد بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت فراہم کرتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ گندم کے لیے نائٹروجن اور فاسفورس کے استعمال کی نسبت 1:1.5یعنی دوبوری ڈی اے پی اور دو بوری یوریا کااستعمال نہایت ضروری ہے کیونکہ فاسفورس کم استعما ل کرنے کی وجہ سے پودا نرم اور زیادہ سبز ہوجاتاہے جس کی وجہ سے فصل کے گرنے اور اس پر بیماریوں کے حملے کا خطرہ بڑھ جاتاہے نیز فصل کے پکنے میں تاخیر ہوجاتی ہے۔

انہوںنے کہا کہ اگر نائٹروجن اور فاسفورس کا تناسب صحیح رکھا جائے تو پیداوار میں 5سی10من فی ایکڑ اضافہ ممکن ہے نیز نائٹروجن کھاد سفارش کردہ نسبت سے زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے فائدے کی بجائے نقصان ہوتا ہے۔انہوںنے کہاکہ گندم کی بھرپور پیداوار کے حصول کے لیے ایک بوری سلفیٹ آف پوٹاش بھی استعمال کی جائے۔ انہوںنے کہاکہ تجربات کی روشنی میں یہ بات اخذ کی گئی ہے کہ گندم کی بروقت بوائی اور پوٹاش والی کھاد کی 25کلوگرام فی ایکڑ مقدار استعمال کرنے سے گندم پر تیلے کا حملہ نہیں ہوتا ۔

انہوںنے کہاکہ گندم کی پہلی آبپاشی کے وقت اگر گندم کی فصل میںنائٹروجنی کھاد استعمال نہ کی جائے تو اس سے فی ایکڑ پیداوارمتاثر ہونے کا احتمال بڑھ جاتاہے جبکہ گندم کی فصل کو پہلے پانی کے ساتھ نائٹروجنی کھاد کے استعمال کی اس وقت ضرورت ہوتی ہے جب پودا جھاڑ بناتا ہے۔انہوںنے کہاکہ فصل کی یہ حالت بروقت کاشت کی گئی فصل میں کاشت سے 18 سے 25 دن بعد شروع ہوتی ہے۔

علاوہ ازیں دھان کے وڈھ میں کاشتہ گندم کی فصل کی پہلی آبپاشی 35سی40دن بعدکرنے اورآبپاشی کے بعدوتر حالت میںنائٹروجنی کھاد کے استعمال کے خاطر خواہ نتائج بھی ملتے ہیں۔انہوںنے کاشتکاروں کو مزید ہدایت کی کہ وہ کھڑی کپاس میں کاشتہ گندم کی فصل میں بوائی کے ایک مہینہ بعد ایک بوری یوریا فی ایکڑ استعمال کریں تاکہ شاندار فصل کاحصول یقینی ہو سکے۔