اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والے فیض آباد انٹرچینج پر دھرنا سولہویں روز بھی جاری رہا ،ْعوام کی مشکلات کم نہ ہوسکیں

منگل 21 نومبر 2017 14:33

اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والے فیض آباد انٹرچینج پر دھرنا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 نومبر2017ء) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والے فیض آباد انٹرچینج پر دھرنا سولہویں روز بھی جاری رہا ،ْجڑواں شہروں کے عوام کی مشکلات کم نہ ہوسکیں۔تفصیلات کے مطابق حکومت سے مذاکرات ،ْعدالتی ہدایات اور عوام کی مشکلات فیض آباد دھرنا ختم نہ کراسکیں ،ْگزشتہ روز مذاکرات کے دو رائونڈ زکار گر ثابت نہ ہوئے اور صورتحال جوں کی توں برقرار ہے۔

(جاری ہے)

علما مشائخ کی وزرا سے ملاقات کا نتیجہ ایک اور نئی کمیٹی کی صورت میں نکلا جس نے راجہ ظفر الحق کمیٹی کی سفارشات منظر عام پر لانے اور ذمہ دار افراد کے خلاف ضروری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔دھرنا مظاہرین کو ہٹانے میں ناکامی پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک بار پھر اسلام آباد انتظامیہ اور حکومت پر برہمی کا اظہار کیا اورسیکریٹری داخلہ ،چیف کمشنراور آئی جی اسلام آباد کو توہین عدالت کے شوکاز نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے عدالت کو بتایا ایسے عناصر موجود ہیں جو تشدد اور کشیدگی چاہتے ہیں ،ْآگ اور خون کی سازش کو بھی ناکام بنانا ہے۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ آپ بے بس ہیں تو ایک ہی بار قوم کو خطاب کرکے بتا دیں ہمیں کام نہیں کرنے دیا جارہا۔

متعلقہ عنوان :