یورپی یونین نے کابل میں اپنے مشن کیلئے بھیجی گئی شراب کی بلیک مارکیٹ میں فروخت کے معاملے کا جائزہ لینا شروع کردیا

منگل 21 نومبر 2017 13:30

کابل ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 نومبر2017ء) یورپی یونین اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ کیا افغانستان کے دارالحکومت کابل میں اس کے مشن کیلئے بھیجی گئی شراب کو بلیک مارکیٹ پر فروخت کردیا گیا۔ منگل کو برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اخبار گارڈین نے دعوی کیا ہے کہ کابل میں یورپی یونین کے مشن کی عمارت سے مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر شراب لے جائی گئی اور بلیک مارکیٹ میں فروخت کی گئی۔

(جاری ہے)

یورپی انسدادِ بدعنوانی کا دفتر (اولاف) ان الزامات کی جانچ پڑتال کررہا ہے تاہم اس نے ابھی تک باضابطہ تحقیقات شروع نہیں کی ہیں۔ افغانستان میں شراب نوشی ممنوع ہے تاہم غیر قانونی طور پر اس کی خرید و فروخت عام ہے۔ افغانستان میں سفارتی مشنز کو اپنے غیر ملکی عملے کیلئے شراب کی درآمد کی اجازت ہوتی ہے۔ یورپی یونین کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کابل میں یورپی یونین کے مشن کو ان الزامات کا اگست کے آخر میں پتا چلا اور انھوں نے فوراً اولاف کو مطلع کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپی یونین اس حوالے سے ممکنہ بدعنوانی کے بارے انتہائی سنجیدہ ردِعمل ظاہر کرے گی۔

متعلقہ عنوان :