آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس،

اسحاق ڈار کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

منگل 21 نومبر 2017 13:17

آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس،
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 نومبر2017ء) احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثا ثہ جات ریفرنس میں اسحاق ڈار کی حاضری سے استثنی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ۔ تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈارکے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت شروع ہوئی تو اسحاق ڈار کے وکلا نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے موکل کو حاضری سے استثنی اور ان کی جگہ نمائندہ مقرر کیا جائے جس پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔

سماعت کے موقع پر اسحاق ڈار کے وکلا کی جانب سے تیسری میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جس کے مطابق اسحاق ڈارکے دل کی ایک شریان درست کام نہیں کر رہی جس پر انہیں علاج کے لئے ستائیس نومبر کو دوبارہ طبی معائنے کے لئے بلایا گیا ہے۔اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر عمران شفیق نے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار مفرور ہیں اس لئے ملزم کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کی جائے۔

(جاری ہے)

نیب نے اسحاق ڈار کے نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی رپورٹ بھی عدالت میں جمع کرا ئی رپورٹ میں کہا گیا ہے وارنٹ کی تعمیل کیلئے لاہور اور اسلام آباد میں رہائش گاہوں پرچھاپے مارے لیکن ملزم اہل خانہ کے ہمراہ بیرون ملک فرار ہو چکا ہے۔ نیب نے عدالت سے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی بھی استدعا کی، جس پر عدالت نے اسحاق ڈار کی حاضری سے استشنی اور نمائندے کے ذریعے سماعت جاری رکھنے کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا۔

گزشتہ سماعت پر نیب کی جانب سے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری سے متعلق عملدرآمد رپورٹ داخل کرانے کے بعد اسحاق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔فاضل جج نے اسحاق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ان کے ضامن احمد علی قدوسی کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا اور متنبہ کیا تھا کہ اگر اسحاق ڈار آئندہ سماعت پر بھی پیش نہ ہوئے تو داخل کیے گئے 50 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے ضبط کر لیے جائیں ۔

متعلقہ عنوان :