ڈیرہ اسماعیل میں لڑکی کو برہنہ کرکے گھمانے کی حقیقت کا پس منظر ماں نے بیان کر دیا

منگل 21 نومبر 2017 12:30

ڈیرہ اسماعیل میں لڑکی کو برہنہ کرکے گھمانے کی حقیقت کا پس منظر ماں نے ..
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔21نومبر2017ء):ڈیرہ اسماعیل میں لڑکی کو برہنہ کر کے اس کی بے حرمتی کے خلاف اس کی والدہ نے پشاور ہائی کورٹ میں درحواست جمع کروائی ۔متاثرہ لڑکی کی والدہ نے درخواست وکیل قاضی محمد انور کے ذریعے جمع کروائی جس میں واقع کے تمام پس منظر کو بتایا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ دو سال قبل متاثرہ لڑکی کے بھائی پر مخالف قبیلے کی لڑکی کو موبائل فون بطور تحفہ دینے کا الزام لگایا گیا تھا اور پنچائیت نے لڑکے اور اس کے خاندان پر 5لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا جسے کم کر کے تین لاکھ کر دیا گیا تھا ۔

جو خاندان نے ادا بھی کیا تھا ۔جبکہ 27اکتوبر کو متاثرہ لڑکی تالاب سے پانی لینے کے لئے گئی وہاں سے مخالف قبیلے کے لوگ نے پکڑ کر اسے اپنے گھر لے گئے جہاں اس کے کپڑے پھاڑ کر اسے گلیوں میں گھمایا گیا اور اس کی ویڈیو بھی بنائی گئی ۔درخواست کے مطابق حکومت اور پولیس تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں پیش کر چکی ہے اور ملزمان کے قبضے سے ویڈیو بھی حاصل کر لی گئی ہے ۔مقامی پولیس پر کارروائی میں غفلت برتنے کے الزامات عائد کرتے ہوئے ایس ایچ او کو معطل بھی کیا تھا ۔