اسرائیل کی جیلوں میں 18 سال سے کم عمر 100 فلسطینی بچے قید ہیں

منگل 21 نومبر 2017 11:00

مقبوضہ بیت المقدس ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 نومبر2017ء) اسرائیل کی جیلوں میں 18 سال سے کم عمر 100 فلسطینی بچے قید ہیں جن میں 10 لڑکیاں بھی شامل ہیں ۔ترک خبررساں ادارے کے مطابق فلسطین قیدیوں کی کمیٹی کی طرف سے ’’ عالمی یوم حقوق اطفال " کی مناسبت سے جاری کردہ بیان کے مطابق اسرائیلی فوج رواں سال کے آغاز سے لے کر اب تک ایک ہزار 150 بچوں کو حراست میں لے چکی ہے۔

بیان کے مطابق بچوں کو حراست میں لئے جانے کا عمل شروع ہونے سے اسرائیل متعدد خلاف ورزیوں کا مرتکب ہوا ہے۔ بچوں کو رات گئے ان کے گھروں سے نہایت بے رحمی کے ساتھ حراست میں لیا گیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ بچوں کو براہ راست گولیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ حراست کے بعد بچوں کو تفتیشی اور حراست میں رکھنے کے مراکز بھیجا جاتا ہے، انہیں بھوکا پیاسا رکھا جاتا ہے اور اسی حالت میں زدوکوب اور تحقیر کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ 100 بچوں کو ان کے گھروں میں قید کیا گیا ہے۔ بچوں سے دھمکیاں دے کر اعتراف کروایا جاتا ہے اور ان کے بارے میں عدالت سے حکم جاری کروایا جاتا ہے اور سزا سنوائی جاتی ہے۔فلسطین کی قیدیوں کی کمیٹی کے سربراہ قادورا فارس نے کہا ہے کہ 2000 میں شروع ہونے والے اقصیٰ معاہدے سے لے کر اب تک 12 سے 18 سال کے درمیان عمروں والے 7 ہزار بچوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔

متعلقہ عنوان :