آئین و قانون کے حوالے سے ختم نبوت کے معاملے پر اب کوئی شک و شبہ نہیں،نہ ہی کسی قسم کا کوئی سقم باقی ہے، دھرنے کے پرامن حل کے لیے علماء کرام کی مذاکراتی کمیٹی قائم کردی گئی،وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی کی ٹی وی چینل سے گفتگو

منگل 21 نومبر 2017 00:10

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 نومبر2017ء) وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ آئین و قانون کے حوالے سے ختم نبوت کے معاملے پر اب کوئی شک و شبہ نہیں اور نہ ہی کسی قسم کا کوئی سقم باقی رہا ہے، علماء کرام کی مذاکراتی کمیٹی فیض آباد کے دھرنے کے پرامن حل کے لیے قائم کی گئی ہے۔ گزشتہ روزعلماء و مشائخ کے 30 رکنی وفد سے ہونے والی ملاقات میں بھی علماء و مشائخ نے ختم نبوت کے معاملے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اپنے اعلامیے میں یہ بات کہی ہے کہ یہ معاملہ اب مستقلا حل ہو گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو ایک ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ پیر حسین الدین شاہ کی زیر نگرانی میں بننے والی کمیٹی دھرنا مظاہرین کو قائل کرنے کی پوری کوشش کرے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دھرنا مظاہرین کے ساتھ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف کی بھی ایک میٹنگ ہوئی ہے جس میں علماء کرام بھی موجود تھے اور یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ دھرنے والوں کے خلاف آپریشن ملتوی کر کے معاملے کو پرامن طریقے سے حل کیا جائے۔

مشیر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز علماء کرام اور حکومتی نمائندوں نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور ایک کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو اس مسئلے کو حل کرے گی۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ علمائے کرام نے وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کا مطالبہ نہیں کیا۔ عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ حکومت اس کمیٹی کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی۔

متعلقہ عنوان :