قومی اسمبلی ، خواتین اراکین اسمبلی کی ڈیرہ میں 16سالہ لڑکی کے ساتھ پیش آنیوالے واقعہ کی مذمت

ایوان اپنا کردار ادا کرتے ہوئے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، سفارش اراکین اسمبلی کا وومن کوا کس بھی ڈیرہ اسماعیل خان بھجوانے کا فیصلہ

پیر 20 نومبر 2017 22:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 نومبر2017ء) قومی اسمبلی میں خواتین اراکین اسمبلی کا ڈیرہ اسماعیل خان میں 16سالہ لڑکی کو سر عام برہنہ کر کے گاؤں کی گلیوں میں گھمانے کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور ایوان سے سفارش کی کہ وہ اپنا کردار ادا کرتے ہوئے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچائیں ،اراکین اسمبلی نے وومن کو اکس بھی ڈیرہ اسماعیل خان بھجوانے کا فیصلہ کیا ۔

پیر کے روز کو قومی اسمبلی کے اجلاس میںتوجہ مبذول کراؤ نوٹس پر بات کرتے ہوئے شازیہ مری نے کہا کہ ممبر قومی اسمبلی داور کنڈی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے مسئلے کو اٹھایا اس گھناؤنے واقعہ کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں کوئی بھی ماں باپ اس قسم کے رویے کی حمایت نہیں کر سکتا۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی ڈیرہ اسماعیل خان کے واقعہ کو ٹیسٹ کیس بناتے ہوئے کردار ادا کرے ۔

شائستہ پرویز نے کہا کہ واقعہ کے ملزمان کی پشت پناہی ایک وزیر کر رہا ہے۔ قومی اسمبلی اس بارے اقدامات کرے۔ ممبر قومی اسمبلی سلطانہ جعفری نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان واقعہ میں چادر اور چار دیوری کا تقدس پامال کیا گیا اور ایک معصوم بچی کے ساتھ بہت بڑی زیادتی کی گئی۔ منزہ حسن نے کہا کہ یہ معاملہ 27اکتوبر کو پیش آیا اور اس دن ہی واقعہ کی رپورٹ درج کی گئی اور واقعہ کا نوٹس لیا گیا۔ واقعہ کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔2ملزمان کو انسداددہشت گردی عدالت میں سزا دلوائی جائے ۔ آسیہ ناز نے کہاکہ پہلے ہی عورتوں پر تیزاب پھینکے اور زیادتی کا نشانہ بنانے پر ملک کا نام بدنام ہوتا ہے ایسے واقعہ سے پوری دنیا میں پاکستان کی تذلیل ہوئی ہے ،ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جائے۔۔

متعلقہ عنوان :