احتجاجی دھرنے پرممکنہ آپریشن کی صورت میں تحریک لبیک یارسول اللہؐ کی ملک بھرمیں حکومت کوٹف ٹائم دینے کی تیاری

،آپریشن اورگرفتاریوں کی صورت میں ہربڑے شہرمیں احتجاج ریکارڈکرایاجائیگا تحریک لبیک کے رہنماؤں نے دیگرمذہبی جماعتوں کی حمایت کیلئے رابطے تیز کردئیے

پیر 20 نومبر 2017 22:59

احتجاجی دھرنے پرممکنہ آپریشن کی صورت میں تحریک لبیک یارسول اللہؐ ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 نومبر2017ء) تحریک لبیک یارسول اللہؐنے احتجاجی دھرنے پرممکنہ آپریشن کی صورت میں ملک بھرمیں حکومت کوٹف ٹائم دینے کی تیاری کرلی ،آپریشن اورگرفتاریوں کی صورت میں ہربڑے شہرمیں احتجاج ریکارڈکرایاجائیگا،تحریک لبیک کے رہنماؤں نے دیگرمذہبی جماعتوں کی حمایت حاصل کرنے کیلئے رابطے تیزکردیئے ۔

باوثوق ذرائع کاکہناہے کہ تحریک لبیک یارسول اللہؐنے مذاکرات کے پانچویں دورکی ناکامی کے بعدممکنہ آپریشن کی صورت میں حکومت کے خلاف ہربڑے شہرمیں احتجاج ریکارڈکرانے اورحکومت کومزیدٹف ٹائم دینے کی تیاری کرلی ہے ۔اس حوالے سے تحریک لبیک کے رہنماؤں نے ملک بھرمیں دیگرمذہبی جماعتوں کی حمایت حاصل کرنے کافیصلہ بھی کیاہے ،جس کیلئے تحریک لبیک کے رہنماؤں نے رابطے بڑھالئے ہیں آپریشن کی صورت میں اپنی حمایت یافتہ جماعتوں کے تعاون سے ہربڑے شہرمیں مظاہرے جلوس اوردھرنے دیئے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کایہ بھی کہناہے کہ جماعت اہلسنت اورنظام مصطفیٰ متحدہ محاذسمیت بیشترمذہبی جماعتوں نے تحریک لبیک کی قیادت کومکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے ۔دوسری جانب دھرنے کے شرکاء وفاقی حکومت کی جانب سے کسی بھی آپریشن سے نمٹنے کیلئے بھی تیاربیٹھے ہیں اوراپنے مطالبات کے تسلیم ہونے تک احتجاج جاری رکھنے کافیصلہ کررکھاہے ،یادرہے کہ تحریک لبیک یارسول اللہ گزشتہ 14روزسے وفاقی دارالحکومت اسلام آبادکے سنگم فیض آبادپردھرنادیکربیٹھے ہیں ان کامطالبہ ہے کہ ختم نبوتؐکے قانون میں ترمیم کے مبینہ ذمہ داروفاقی وزیرقانون زاہدحامدمستعفی ہوں اوران کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے ۔

دوسری جانب جڑواں شہروں کے باسیوں کی مشکلات کودیکھتے ہوئے اسلام آبادہائیکورٹ نے وزارت داخلہ اوراسلام آبادانتظامیہ کو23نومبرتک دھرناختم کرانے کی ڈیدلائن دے رکھی ہے

متعلقہ عنوان :