عطائی ڈاکٹر کی مبینہ غفلت،10 سالہ بچی نے تڑپ تڑپ کر جان دے دی

ڈاکٹر نے نمونیہ میں ڈرپ لگا دی جس باعث معصول بچی کے پھپھڑے متاثر ہو گئے، بچی کے والدین 10سال قبل فوت ہو چکے، پرورش کرنے والی نانی نے وزیر اعلی پنجاب سے عطائی ڈاکٹر کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کر دیا

پیر 20 نومبر 2017 22:57

شیخوپورہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2017ء) جان بچانے والے مسیحا نے چند ٹکوئوں کی خاطر بخار میں مبتلا ہونے کر آنے والی بیگم کوٹ کی رہایشی معصوم 10سالہ ننھی کلی کو ڈرپ لگا کر مزید موت کے دہلیزپر پہنچا دیا جو ہسپتال میں تڑپ تڑپ کر جاں بحق ہوگئی ،عطائی ڈاکٹر کی مبینہ غفلت ولاپرواہی سے ہلاک ہونے والی بچی کی نانی جب ننھی کلی کی نعش کو ہاتھوں میں اٹھاکر ہسپتال سے باہر نکلی تو رشتہ دارئوں کی چیخیں نکل گئیں ،یتیم بچی کے والدین 10سال قبل ایک ٹریفک حادثہ میں جاں بحق ہوگئے تھے جسکی کفالت اس کی نانی زاہدہ بی بی کررہی تھی جس کی ہلاکت کے بعدمعمر خاتون نے عطائی ڈاکٹر کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف سے مطالبہ کردیا،معمر خاتون زاہدہ بی بی کے مطابق بچی کو معمولی بخار تھا جس کو لیکر ہم محلہ کے قریب واقعہ کلینک میں لے گئے جہاں پرموجود ڈاکٹر خالد نے بچی کونمونیہ میں ڈرپ لگا دی جس کوہم جیسے ہی گھر لے کرجارہے تھے کہ بچی کی حالت خراب ہوگئی جس کو دوبارہ جب ڈاکٹر کے پاس لیکر گئے تو اس نے کہا کہ فی الفور میوہسپتال لاہور لے جائیں جب ہم متاثرہ بچی کو لیکر میوہسپتال پہنچے تو ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر نے ٹیسٹ لینے کے بعد بتایا کہ بچی کو نمونیہ بخار میں ڈرپ لگانے کی وجہ سے گردن توڑ بخار ہوگیاجس کی وجہ سے اب اسکے پھیپڑئے بھی متاثر ہوگئے ہیںجسکو بچانے کے لیے ڈاکٹروں نے انتھک محنت کی لیکن میری نواسی ایڑھیاں رگڑ رگڑ کر جان کی بازی ہارگئی عطائی ڈاکٹر خالد کے لالچ نے میری نواسی کو ڈرپ لگائی جس کی وجہ سے اسکی بیماری میں اتنی تیزی آئی کہ وہ موت کی وادی میں جاپہنچی اورہم اس کی لاش لیکر گھر پہنچ گئے ،بچی کی ہلاکت کی اطلاع ملتے ہی ڈاکٹر خالد کلینک بند کرکے فی الفور غائب ہوگیا اور باامر مجبوری بچی کو دفن کردیا گیا میری نواسی ڈاکٹر خالد کی غفلت ولاپرواہی کے باعث ہوئی ہے اب مزید انسانی جانوں سے کھیلنے کے لیے اس کو روکنے کے لیے اورمیری نواسی کی موت کے زمہ دارڈاکٹر خالد کے خلاف کاروائی کروانے کے لیے میڈیا کے توصل سے وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف سے مطالبہ کرتی ہوں کہ وہ عطائی ڈاکٹر کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لاکر مجھ کو انصاف فراہم کریں۔

متعلقہ عنوان :