ختم نبوتؐ بارے شق کے حوالے سے زاہد حامد کا کوئی عمل دخل نہیں تھا، راجہ ظفر

الحق کی موجودگی میں زاہد حامد نے دھرنا قائدین سے ملاقات کی ، زاہد حامد نے اپنے ختم نبوتؐ کے عقیدے ،بریلوی، سنی عقیدے سے تعلق اور اپنا خاندانی پس منظر وفد کے سامنے پیش کیا صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کی نجی ٹی وی سے گفتگو

پیر 20 نومبر 2017 22:57

ختم نبوتؐ بارے شق کے حوالے سے زاہد حامد کا کوئی عمل دخل نہیں تھا، راجہ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2017ء) صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ختم نبوتؐ بارے شق کے حوالے سے وفاقی وزیر زاہد حامد کا کوئی عمل دخل نہیں تھا، راجہ ظفر الحق کی موجودگی میں زاہد حامد نے دھرنا قائدین سے ملاقات کی ، زاہد حامد نے اپنے ختم نبوتؐ کے عقیدے ،بریلوی، سنی عقیدے سے تعلق اور اپنا خاندانی پس منظر وفد کے سامنے پیش کیا ۔

پیر کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا کہ مذاکرات میں دھرنا کمیٹی سے کہا گیا کہ آپ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کا موقف لیں تاکہ وہ بتا سکیں کہ ان کا اس معاملے پر عمل دخل تھا بھی کہ نہیں ، آج ہونے والے اجلاس میں زاہد حامد موجود تھے ان کی تحریک لبیک کیساتھ دو گھنٹے گفتگو ہوئی ۔

(جاری ہے)

زاہد حامد نے تحریک لبیک والوں کے تمام سوالات کا جواب بہت اچھے طریقے سے جواب دیا اور یقین دلایا کہ اس معاملے میں ان کا کوئی عمل دخل نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ممکن ہے کہ آج یا کل دوبارہ مذاکرات ہوں ۔ راجہ ظفر الحق آج مذاکرات میں موجود تھے ،راجہ ظفر الحق کی رپورٹ پر تحریک لبیک کے وفد نے بھی اطمینان کا اظہار کیا ہے کہ جو رپورٹ راجہ ظفر الحق دیں گے وہ اس پر اعتماد کریں گے کہ وہ کس کو قصور وار ٹھہراتے ہیں یا نہیں ، ابھی تک یہ رپورٹ پیش نہیں کی گئی ۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ زاہد حامد نے تحریک لبیک کے وفد کے تمام تحفظات پوری طرح سنے ہیں اور زاہد حامد نے اپنے ختم نبوتؐ کے عقیدے ، بریلوی ،سنی عقیدے سے تعلق اور اپنا خاندانی پس منظر بھی وفد کے سامنے پیش کیا ۔ اس بات کے دونوں طرف بہت اچھے اثرات مرتب ہوئے ہیں ۔