وفاقی پولیس نے دھرنے کے شرکاء کو ڈرانے کیلئے سٹون کریشنگ کیلئے بارود لے جانیوالے شخص کو گرفتار کر کے دہشتگرد قرار دیدیا

مظاہرین کو ڈرانے کیلئے پولیس ملزم کی گرفتاری کی جگہ بھی غلط بتاتی رہی ،دوران تفتیش ملزم سے دہشتگردی کے حوالے سے کوئی سراغ نہ مل سکا

پیر 20 نومبر 2017 22:15

وفاقی پولیس نے دھرنے کے شرکاء کو ڈرانے کیلئے سٹون کریشنگ کیلئے بارود ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 نومبر2017ء) وفاقی پولیس نے تحریک لبیک کے دھرنے کے شرکاء کو ڈرانے کے لئے یاسمین گارڈن کے قریب سے سٹون کریشنگ کے لئے بارود لے جانے والے شخص کو گرفتار کر کے دہشتگرد قرار دے دیا ۔ مظاہرین کو ڈرانے کے لئے پولیس ملزم کی گرفتاری کی جگہ بھی غلط بتاتی رہی ۔دوران تفتیش ملزم سے دہشتگردی کے حوالے سے کوئی سراغ نہ مل سکا ۔

باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز تھانہ آبپارہ پولیس نے سٹون کریشنگ کے لئے بارود لے جانے والے شخص سیف الرحمان کو اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ موٹر سائیکل پر سوار یاسمین گارڈن کے قریب سے گزر رہا تھا ملزم کے قبضہ سے 492 ڈیٹونیٹر ‘ 196 دھماکہ خیز اسٹکس اور 300 میٹر لمبی تاریں برآمد ہوئیں جوکہ پہاڑوں پر پتھروں کو کاٹنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے جبکہ وفاقی پولیس نے سٹون کریشنگ کے لئے بارود لے کر جانے والے شخص کو دہشتگردی قرار دیتے ہوئے تحریک لبیک کے دھرنے کے شرکاء کو ڈرانا شروع کر دیا اور ملزم کی گرفتاری کی جگہ بھی فیض آباد بتائی جا رہی ہے حالانکہ فیض آباد کا علاقہ تھانہ آئی نائن کی حدود میں شامل ہے اور راولپنڈی کی جانب سے یہ علاقہ تھانہ صادق آباد کی حدود میں آتا ہے تاہم پولیس اسے تھانہ آبپارہ لے گئی ایس ایچ او تھانہ آبپارہ خالد اعوان سمیت دیگر پولیس اہلکار ملزم سیف الرحمان کو دہشتگرد قرار دے کر اس کے ساتھ تصویریں بنواتے رہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش میں ملزم سے دہشتگردی کے حوالے سے کوئی سراغ نہیں ملا تاہم پولیس نے ملزم کی گرفتاری کے بعد تحریک لبیک کے شرکاء پر دبائو بڑھایا کہ دھرنے میں بارودی مواد لا کر دہشتگردی کرنا مقصود تھی ۔ ۔

متعلقہ عنوان :