ملائیشیا کے وفد کا تعلیم اور سندھ کی قدیم تہذیب کے بارے میں گفت و شنید کیلئے شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور کا دورہ

پیر 20 نومبر 2017 22:06

سکھر۔ 20نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2017ء) ملائیشیا کے وفد نے تعلیم اور سندھ کی قدیم تہذیب کے بارے میں گفت و شنید کیلئے شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور کا دورہ کیا۔ وفد داتو بیرسٹر سوشیلا دیوی، داتو ہری ، پروفیسر جے و دیگر پر مشتمل تھا۔ اس موقع پر شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور کی وائیس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر پروین شاہ نے وفد کا استقبال کیا ۔

انہو ں نے وفد کو یونیورسٹی کی تاریخ، وژن، مشن اور تدریسی پروگرام کے متعلق آگاہی دی۔ ڈاکٹر پروین شاہ نے کہا کہ ملائیشیا اور پاکستان کے تعلقات دوستانہ اور باہمی اعتماد پر مبنی ہیں۔ پروفیسر جے نے کہا کہ سندھ کی تہذیب ثقافتی ورثے سے مالامال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے دورہ سندھ کا مقصد یہاں کی قدیم ترین تہذیب موئن جو دڑو کا دورہ کرنا اور معلومات حاصل کرنا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مصری تہذیب کے بعد سندھ کی تہذیب ساری دنیا میں ایک اعلیٰ مقام رکھتی ہے۔ پاکستان قدرتی وسائل سے مالامال ہونے کے ساتھ ساتھ افرادی قوت میں بھی آگے ہے۔ یہاں کے نوجوان ملک کی ترقی کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور ایک بہترین یونیورسٹی ہے جو اس علاقے کے طلبہ و طالبات کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کررہی ہے۔

اس موقع پر پنجاب فٹبال ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری سردار نوید نے یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات کو فٹبال کی کوچنگ کی پیشکش کی۔ انہوں نے شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور کی نصابی و ہم نصابی سرگرمیوں کو سراہا اور ڈاکٹر پروین شاہ کی تعلیمی و تحقیقی خدمات کی تعریف کی۔ اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر نور احمد شیخ پرووائس چانسلر مین کیمپس، پروفیسر ڈاکٹر تاج محمد لاشاری میڈیا کوآرڈینیٹر، پروفیسر ڈاکٹر مقصود ضیا ء، پروفیسر سرفراز کوریجو، ڈاکٹر جاوید اُجن، میر یعقوب علی شاہ، سید امداد علی شاہ، سید آغا ہارون و دیگر بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :