فلپائن میں چیف جسٹس کے مواخذے پر حکومت اور عدلیہ میں کشیدگی

مواخذہ سے پوری جمہوریت متاثرہوگی، فلپائنی چیف جسٹس ماریا لورڈیز سارینوں

پیر 20 نومبر 2017 21:32

منیلا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 نومبر2017ء) فلپائنی چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف مواخذے کی کارروائی جمہوریت کیلئے خطرناک ہوگی۔غیرملکی ٹی وی کوانٹرویو دیتے ہوئے فلپائن کی چیف جسٹس ماریا لورڈیز سارینوں نے فلپائن کے صدر روڈریگو دوتیرتے اور انکے اتحادیوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا مواخذہ جمہوریت کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ مواخذہ صرف میری ذات تک محدود نہیں ہوگا بلکہ اس سے پوری جمہوریت متاثرہوگی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس ماریا لورڈیز سارینوں نے فلپائنی صدر کی انسداد بدعنوانی مہم اور پولیس کے ہاتھوں ماورائے قانون ہلاکتوں پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ صدرنے مبینہ طورپر انسداد بدعنوانی مہم کے نام پر سرکاری اداروں کے نظم ضبط کو بالائے طاق رکھ دیا ہے۔واضح رہے کہ فلپائن کے صدر نے چیف جسٹس پر کرپشن اور اثاثے چھپانے کے الزامات لگائے تھے جس پر ان کے خلاف مواخذے کی کارروائی شروع کی گئی ہے۔ فلپائن کی تاریخ میں پہلی بار سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے مواخذہ کی کارروائی کی جارہی ہے۔۔

متعلقہ عنوان :