صوبائی امیر جماعت ِ اسلامی کی گنے کے کاشتکاروں کے مطالبات کے حق میں احتجاجی تحریک کی حمایت کا اعلان

صوبے کی شوگر ملوں کو گنے کی کرشنگ فی الفور شروع کرنے کی ہدایت کی جائے مطالبہ

پیر 20 نومبر 2017 21:01

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2017ء)جماعت ِ اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر مشتاق احمد خان نے گنے کے کاشتکاروں کی اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی تحریک کی حمایت کا اعلان کر تے ہوئے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ صوبے کی شوگر ملوں کو گنے کی کرشنگ فی الفور شروع کرنے کی ہدایت کی جائے اور گنے کا نرخ 300روپے فی 40کلو گرام مقرر کیا جائے۔

حکومت غریب کاشتکاروں کے منہ سے نوالہ چھیننے کی کوشش نہ کرے۔ حکومت کارخانہ داروں اور سرمایہ داروں کے تحفظ کی نگہبان ہے۔ غلط زرعی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان جیسا زرعی ملک غذائی قلت کا شکار ہے۔ دنیا کے بہترین نہری نظام کے باوجود کسانوں کی غربت اور پسماندگی حکومت کسان دشمن پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ دنیا کے سب سے محنت کش پاکستانی کسان حکومت کی ناقص زرعی پالیسیوں کی وجہ سے خودکشیوں پر مجبور ہیں۔

(جاری ہے)

ایسی ملوں اور کارخانوں کو قائم رہنے کا کوئی حق نہیں جو کسانوں کا استحصال کررہی ہیں۔ جماعت اسلامی مزدوروں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ اتوار کے روز المرکز الاسلامی سے جاری کیے گئے ایک بیان میں اُنہوں نے کہا کہ گنے کی کرشنگ سیزن شروع کرنے میں تاخیر کی وجہ سے کاشتکار گندم کی بوائی کے لیے اپنی زمینیں بر وقت فارغ نہیں کر پائیں گے۔ جس کی وجہ سے اُنہیں شدید مالی نقصان ہوگا۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ گنے کے کاشتکاروں کو اُن کی محنت کا جائز صلہ ملنا چاہیے اور گنے کے نرخوں کا منصفانہ تعین ہونا چاہیے۔ اُنہوں نے کہا کہ جب تک کاشتکار خوشحال نہیں ہوں گے ملک خوشحال نہیں ہوسکتا ۔ اُنہوں نے صوبے کی کاشتکار برادری کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی اُن کے حقوق کے لیے بھر پور آواز بلند کرتی رہے گی۔