امریکہ کے ’’ڈومور‘‘ کے مطالبہ کے جواب میں پاکستان کی جانب سے ’’نومور‘‘ کے عزم کا اظہار ہماری ملی امنگوں اور قومی غیرت کا آئینہ دار ہے،محمد رفیق تارڑ

خودداری کا اولین تقاضا خودانحصاری ہے،ہم اپنی خودمختاری اور خودداری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے ہیں، ’’خوددار پاکستان کانفرنس‘‘ کے شرکاء کے نام ا خصوصی پیغام

پیر 20 نومبر 2017 20:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 نومبر2017ء) امریکہ کے ’’ڈومور‘‘ کے مطالبہ کے جواب میں پاکستان کی جانب سے ’’نومور‘‘ کے عزم کا اظہار ہماری ملی امنگوں اور قومی غیرت کا آئینہ دار ہے۔خودداری کا اولین تقاضا خودانحصاری ہے کیونکہ غیر ملکی امداد پر تکیہ کرنے والی قوم کبھی خودداری کا مظاہرہ نہیں کرسکتی ہے۔ہم اپنی خودمختاری اور خودداری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے ہیں۔

ان خیالات کااظہار تحریک پاکستان کے مخلص کارکن ، سابق صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان و چیئرمین نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے آنسی ڈگری کالج،مردان کے احاطے میں منعقدہ ’’خوددار پاکستان کانفرنس‘‘ کے شرکاء کے نام اپنے خصوصی پیغام میں کیا۔ کانفرنس کا اہتمام نظریہٴ پاکستان فورم مردان نے کیا تھا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سیکرٹری نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید ، سابق ڈپٹی سپیکر کے پی کے اسمبلی اکرام اللہ شاہد، پرنسپل آنسی ڈگری کالج مردان سید ابوذر شاہ، صدر نظریہٴ پاکستان فورم پشاور ملک لیاقت علی تبسم،ماہر تعلیم و پرنسپل آنسی سکول مردان طارق امین، نصیر آفریدی، آصف تنویر مرزا، اساتذہٴ کرام ، طلبہ سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں موجود تھے۔

پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک ،نعت رسو ل مقبولؐ اور قومی ترانہ سے ہوا۔ عاطف اعظم نے تلاوت جبکہ شاہ حسین نے بارگاہ ردسالت مآبؐ میں ہدیہٴ عقیدت پیش کیا۔حذیفہ نے ملی نغمہ اور احمد علی نے کلام اقبالؒ پیش کیا۔ کانفرنس کی کمپیئرنگ کے فرائض عبدالحسیب اور بلال نے انجام دیے۔ محمد رفیق تارڑ نے کانفرنس کے شرکاء کے نام اپنے خصوصی پیغام میں کہا نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ کے پلیٹ فارم سے تواتر کے ساتھ قوم کو باور کرایاجارہا ہے کہ اس مملکت کا قیام ایک خوددار انسان قائداعظم محمد علی جناحؒ کی جرأت ایمانی نیز کروڑوں خوددار مسلمانانِ ہند کی جہد مسلسل کا مرہون منت ہے، لہٰذا تین وقت کی بجائے دو وقت روٹی کھا لینا تو گوارا کر لیاجائے، مگر اپنی خودداری اور عزت نفس پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہ کریں۔

اس پیغام کو زیادہ وسیع پیمانے پر پھیلانے کی خاطر ٹرسٹ کے زیرِاہتمام ملک کے طول وعرض میں خوددار پاکستان کانفرنسوں کے انعقاد کا سلسلہ شروع کیاگیا ہے جو الحمداللہ کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور قوم میں یکجہتی پیدا ہورہی ہے۔ پیغام میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اعلان کردہ نئی افغان پالیسی میں دہشتگردی کے خلاف جنگ کے دوران پاکستانی قوم کی بیش بہا جانی و مالی قربانیوں کو یکسر نظرانداز کرکے اس کے خلاف دھمکی آمیز لہجہ اپنایاگیا۔

امریکی صدر اور دیگر اعلیٰ امریکی حکام کے توہین آمیز بیانات اور الزامات پر حکومت پاکستان کا ردِعمل ہماری خودداری اور غیرت مندی کے عین مطابق رہا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ امریکہ کی امداد اور ڈکٹیشن کو اپنے پائوں کی ٹھوکر پر رکھتے ہوئے زندگی کے ہر شعبے میں خودکفالت کی منزل حاصل کرنے کا عزم مصمم کرلیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو امریکہ اور بھارت کی پاکستان کے خلاف سازشوں کا مقابلہ کرنے کی ہمت عطا فرمائے (آمین)۔

شاہد رشید نے کہا کہ نظریہٴ پاکستان ٹرسٹ ایک قومی نظریاتی ادارہ ہے جو ایک تحریک کی صورت اختیار کرچکا ہے۔ہم پوری قوم بالخصوص نئی نسلوں کو تحریک پاکستان ،دوقومی نظریہ، قیام پاکستان کے اسباب ومقاصد اور مشاہیر تحریک آزادی کی حیات وخدمات اور افکارونظریات سے آگاہ کررہے ہیں۔ خوددار کانفرنس کے انعقاد کا مقصد دشمن قوتوں کو یہ باور کروانا ہے کہ ہم ایک خوددار قوم ہیں۔

مشاہیر تحریک پاکستان نے بھی ہمیں خودی سے جینے کا سلیقہ سیکھایا۔انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ووٹ کی طاقت سے پاکستان میں شامل ہوا۔ اس صوبہ کی برقع پوش خواتین بھی میدان عمل میں نکل آئیں اور یہ ایک عوامی تحریک بن گئی۔ مادرملت محترمہ فاطمہ جناحؒ نے ایوبی آمریت کا مقابلہ کیا تو اس صوبہ کی عوام نے ان کا بھرپور ساتھ دیا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کیخلاف جاری آپریشن ردالفساد کے مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں۔حکومت اور پاک فوج کے اقدامات سے دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے۔ انشاء اللہ وطن عزیز امن وآشتی کا گہوارہ بنے گا۔ شاہد رشید نے ٹرسٹ کی سرگرمیوں کا تفصیل کے ساتھ احاطہ کیا۔ اکرام اللہ شاہد نے کہا کہ موجودہ مسائل کے حل کیلئے قومی اتحاد کی سخت ضرورت ہے۔

ہم سب کو لسانیت اور صوبائیت کے بت پاش پاش کر کے قومی یکجہتی کو فروغ دینا ہو گا۔ خیبر پختونخوا کے عوام پاکستان سے بے پناہ محبت کرتے ہیں اور یہاں کی عوام نے تحریک پاکستان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور بہت قربانیاں دیں۔ سید ابوذر شاہ نے کہا کہ پاکستانی قوم بڑی غیور اور خوددوار ہے۔ پوری قوم وطن عزیز کی سالمیت اور حاکمیت اعلیٰ کے سلسلے میں یکجان اور یک زبان ہے۔

آزاد وطن کے حصول کیلئے ہمارے آباواجداد نے بڑی قربانیاں پیش کیں ۔ اس آزادی کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ ملک لیاقت علی تبسم نے کہا پاکستان 27رمضان المبارک کی بابرکت ساعتوں کو معرض وجود میں آیا ۔ اس ملک پر اللہ تعالیٰ کی خاص رحمت و برکات ہیں اور یہ ملک تاقیامت قائم ودائم رہے گا۔ 1936ء میں ہی مردان مسلم لیگ کی سرگرمیاں شروع ہو گئی تھیں۔

تحریک پاکستان میں نوجوانوں نے ہراول دستے کا کردار ادا کیا تھا اب وہ ملکی تعمیروترقی میں بھی اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم نے ہر مشکل وقت میں بے مثال اتحاد ویکجہتی کا مظاہرہ کیا ہے۔ طارق امین نے کہا کہ علامہ محمد اقبالؒ نے ہمیں خودی کا درس دیا۔ علامہ اقبالؒ کا فلسفہٴ خودی ہر دور میں ہماری رہنمائی کرتا ہے۔

مشاہیر تحریک پاکستان نے مسلمانان برصغیر کو خودداری سے جینے کا درس دیا تھا۔ آصف تنویر مرزا نے کہا افغانستان کے بارے میں نئی امریکی پالیسی محض اپنی ناکامیوں کو چھپانے کا ایک بہانہ ہے۔ افغانستان میں امریکی فوج شکست سے دوچار ہے ۔ اس وقت ’’ڈومور‘‘ اور ’’نومور‘‘ کا باہمی تصادم بین الاقوامی سیاست کا مرکز ہے۔ دہشت گردی کیخلاف پاکستان کا موقف اور کردار بالکل واضح ہے۔

پاکستان ایک خودمختار ملک ہے اور امریکہ ہم سے ڈومور کا مطالبہ نہ کرے۔انہوں نے کہا کہ قائداعظمؒ کے سنہری اصول ایمان، اتحاد، تنظیم ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔ نصیر آفریدی نے کہا کہ تحریک پاکستان کے دوران نوجوانوں نے جو قربانیاں دیں وہ تاریخ میں سنہری حروف سے درج ہیں۔ پاکستان ہمارا گھر ہے اور ہمیں اپنے گھر کی حفاظت کرنی ہے۔ہمارے اس ادارے کو نظریہٴ پاکستان فورم کا آفس بنائیں۔ بقائے پاکستان کیلئے نظریہٴ پاکستان کا تحفظ اور اس کی ترویج و اشاعت بہت ضروری ہے۔پروگرام کے آخر میں مولانا عمر شاہ نے ملکی تعمیروترقی اور استحکام کیلئے دعا کروائی۔

متعلقہ عنوان :