عالمی یوم اطفال کے موقع پرپاکستان سمیت دنیا بھر کے بچوں کوایم کیوایم پاکستان رابطہ کمیٹی کی دلی مبارکباد

پاکستان میں غذائیت کا شکار اور اسکول سے باہر بچوں کی تعداددنیا کے دیگر ممالک سے زیادہ ہے ،رابطہ کمیٹی پاکستان صوبہ سندھ کے علاقے تھر میں صرف گزشتہ ایک ماہ کے دوران چوبیس بچے غذائی قلت سے موت کی آغوش میں چلے گئے ، رابطہ کمیٹی پیپلزپارٹی اور حکومت سندھ نے تھر کے بچوں کو عالمی یوم اطفال کے موقع پر بھی نظر انداز کردیا ہے انہیں تعلیم، صحت اور بنیادی سہولیات دینے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے، جاری کردہ بیان

پیر 20 نومبر 2017 20:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2017ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے عالمی یوم اطفال کے موقع پر پاکستان سمیت دنیا بھر کے بچوں کو دلی مبارکباد پیش کی ہے اور دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ دنیا بھر کے بچوں کی بہترین پرورش کیلئے تمام ممالک کی حکومتوں کو نیک ہدایت دے اور اس پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے ۔

عالمی یوم اطفال پر ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ پاکستان کے صوبہ سندھ میں صرف گزشتہ ایک ماہ کے دوران چوبیس بچے غذائی قلت سے موت کی آغوش میں چلے گئے اور تھر کی صورتحال بدستور تشویشناک ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں 40سے 50فیصد بچے تعلیم اور بنیادی سہولت سے محروم ہیں حد تو یہ ہے کہ بچے تعلیمی اداروں سے باہر نکل رہے ہیں بلکہ پرائمری تعلیم بھی پوری نہیں کرپارہے ہیں ۔

(جاری ہے)

رابطہ کمیٹی نے کہاکہ بچوں کے حقوق سے متعلق شعوری آگاہی کیلئے ہر سال دنیا بھر میں عالمی یوم اطفال منایا جاتا ہے، پاکستان میں ایسے بچے موجود ہیں جو تعلیم ،غذائی قلت اور بنیادی حقوق تک سے محروم ہیں اور افسوسناک مقام یہ ہے کہ پاکستان میں غذائیت کا شکار اور اسکول سے باہر بچوں کی تعداددنیا کے دیگر ممالک سے زیادہ ہے ۔ رابطہ کمیٹی نے کہاکہ صوبہ سندھ میں تھر میں بچوں کی برسوں سے ہلاکتوں کا معاملہ خالصتاً انسانی ہے اور یہ بھر پور توجہ کا حق دار ہے لیکن افسوسناک کہ پیپلزپارٹی اور اس کی حکومت سندھ نے تھر کے بچوں کو عالمی یوم اطفال کے موقع پر بھی نظر انداز کردیا ہے اور انہیں تعلیم، صحت اور بنیادی سہولیات دینے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے جس سے پیپلزپارٹی اور حکومت سندھ کی ناقص اکارکردگی اور بے حسی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔

رابطہ کمیٹی نے کہاکہ حکومت پاکستان کو ملک بھر اور باالخصوص صوبہ سندھ کے علاقے تھر میں بچوں کی ہلاکتوں کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہئے اور اس ضمن میں تمام حکومتی وسائل اور ذرائع استعمال کرکے تھر اور ملک بھر کے بچوں کی تعلیم ، صحت اور غذائی قلت کا فی الفور مدوا کیاجائے ۔