نوشہرہ میں تجاوزات کیخلاف آپریشن پرضلعی انتظامیہ اورصوبائی وزیر میں ٹھن گئی

پیر 20 نومبر 2017 20:33

نوشہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2017ء) نوشہرہ کلاں میں نوشہرہ مردان روڈ پر تجاوزات کے خلاف آپریشن پرضلعی انتظامیہ اور صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاںجمشید الدین کاکاخیل آمنے سامنے ہو گئے، ضلعی انتظامیہ نے تجاوزات کے خلاف مہلت دینے کے باوجود آپریشن دوبارہ شروع کردیا جبکہ صوبائی وزیر میاں جمشید الدین کاکاخیل نے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر نوشہرہ ڈاکٹر محسن حبیب کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرادی۔

صوبائی وزیر میاںجمشید الدین کاکاخیل کاکہنا ہے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کے توہین آمیز رویہ اور عوامی مینڈیٹ کے توہین کی وجہ سے اس پر مجبور ہوا ہوں۔ڈی سی نوشہرہ نے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کی سفارشات اور واقعے کی تفصیلی رپورٹ چیف سیکرٹری کو بھجوادی۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز نوشہرہ کلاں میں مردان روڈ پر واقع مارکیٹوں اور کاروباری مراکز کے خلاف چونگی چوک سے کابل ریور تک تجاوزات کے خلاف ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر ڈاکٹر محسن حبیب نے محکمہ ریونیو ، پولیس ، اور ٹی ایم اے سٹاف کے ہمراہ بھر پور آپریشن شروع کیا۔

جس پر مقامی بلدیاتی نمائندوں اور عوام کی کثیر تعداد سراپا احتجاج ہوگئی۔ تاجروں کا کہنا تھا کہ انہیں نوٹس جاری نہیں کیے اور نہ تجاوایزات کی نشاندہی کی گئی اور جمعہ کے روز اس وقت آپریشن شروع کیا گیا جب مارکیٹیں بند تھیں چنانچہ آپریشن کے خلاف تاجروں نے احتجاج کیا۔ بعدازاں صوبائی وزیر میاں جمشید الدین کاکاخیل کو موقع پر بلایا۔

اس دوران میاں جمشید الدین کاکاخیل نے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر نوشہرہ کوآپریشن فوری طو ر پر روکنے کی ہدایت کی۔ جس پر اے ایس سی محسن حبیب اس وقت سیخ پا ہوگئے جب انہیں کسی نے دھکادیا،انہوں نے آپریشن بند نہ کرنے کا اعلان کیا اور صوبائی وزیر پر برس پڑے تاہم معاملہ ڈی سی نوشہرہ کے دفتر پہنچ گیا۔ اور اے سی نوشہرہ جمشید خان کی موجودگی میں اے ایس سی محسن حبیب اور میاں جمشید الدین کاکاخیل کے مابین راضی نامہ کرایا گیا اور فیصلہ کیاگیا کہ تحصیل نائب ناظم فواد علی خان اور ویلج ناظم اعجاز خان پر مشتمل کمیٹی ضلعی انتظامیہ کے ساتھ ملکر غیر قانونی قبضوں کی نشاندہی کراکر تاجروں کے زریعے از خود تجاوزات ہٹائے گی۔

اے سی نوشہرہ جمشید خان کے مطابق کمیٹی نے وعدے کے مطابق کام نہیں کیا اور بلدیاتی نمائندے اس بات پر پیچھے ہٹ گئے کہ وہ سیاسی لوگ ہیں۔ ایسا نہ ہو کہ ان کے لیے مسائل بن جائیں۔اگلے روز یہ بات سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر بہت زیادہ اچھالی گئی او ربہت زیادہ اہمیت اختیار کرگئی۔جس پر صوبائی وزیر میاں جمشید الدین کاکاخیل نے تحریک استحقاق خیبرپختونخوا اسمبلی میں جمع کردی۔

میاں جمشید الدین کاکاخیل نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کے تضحیک آمیز رویے کے خلاف سپیکر خیبر پختونخوا کے چیمبر میں تحریک استحقاق جمع کرادی خیبر پختونخوا اسمبلی میں اکثریتی ممبران اسمبلی نے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کے رویے کی پرزور مذمت کرکے تحریک استحقاق جمع کرانے لیے مجبور کیا ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر محسن حبیب نے عوامی مینڈیٹ کی توہین کی ہے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کا صوبائی وزیر کے ساتھ ایسا سلوک ہے تو غیریب عوام کا تو خداہی حافظ ہو گا انھوں نے کہا کہ ہم نے تجاوزات ہٹانے کی مخالفت نہیں کی قانونی تقاضے پورے کرنیکی با ت کی ہے ۔

تحریک استحقاق کی بات جیسی ہی میڈیا پر چلی تو دوسری جانب انتظامیہ حرکت میں اگئی۔ ڈی سی نوشہرہ خواجہ محمد سکندر ذیشان نے نوشہر ہ مردان روڈ پر جاکر اپریشن شروع کروایا جس میں ٹی ایم اے نوشہرہ کی بھاری مشینری نے حصہ لیا۔ اپریشن کی نگرانی اے سی نوشہر ہ جمشید خان اور ٹی ایم او نوشہرہ علی رضا کررہے تھے۔ ڈی سی نوشہرہ نے بتایا کہ 110 فٹ چوڑا روڈ ہر حالت میں یقینی بنائیں گے۔

اور بلا امیتاز جس نے بھی سرکاری زمینوں پر قبضہ کیا ان کے خلاف بھر پور کاروائی ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ سڑک کے سنٹر سے دونوں طرف55 فٹ کا علاقہ خالی کرائیں گے۔ ڈی سی نوشہرہ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ضلع بھر میں جی ٹی روڈ پر نوشہرہ کلاں، رشکی، جہانگیرہ اکوڑہ خٹک، پبی میں تجاوزات کے خلاف اپریشن جاری ہے۔ انھوں نے کہا کہ میاں جمشید الدین کاکاخیل موقع پر پہنچے اور انھوں نے آپریشن روکنے کے لیے کچھ وقت مانگا جو کہ درست فیصلہ نہیں تھاجس کی وجہ سے مسائل بنے یہ درست ہے کہ یہ کار سرکار میں مداخلت کے مترادف ہے لیکن ہم نے فوری طور پر معاملے کو سنبھالا اور حالت کوکنٹرول کیا۔

دریں اثنا صوبائی سیکرٹری ایکسائز جاوید مروت کی قیادت میں صوبائی سیکرٹریز کے اعلی سطحی وفد نے میاں جمشید الدین کاکاخیل سے ملاقات کی ان کو معاملہ مزید الجھانے سے روکنے کی کوشش کی اور معاملے کو باعزت طریقے سے حل کرانے کی یقین دہانی کرائی۔