فیض آباد انٹر چینج پر دھرنا پندرویں روز بھی جاری رہا ،ْ حکومت اور دھرنا کمیٹی کے درمیان مذاکرات کامیاب نہ ہوسکے
چاہتے ہیں مسئلہ بات چیت سے حل ہو ،ْیہ مطلب نہیں کہ دارالحکومت کو مفلوج کرنے کی کوشش کی جائے ،ْ سعد رفیق لاکھوں شہریوں کے حقوق کا خیال کریں، عدالتی فیصلہ کسی کو اچھالگے یا برا عمل تو کرنا پڑیگا ،ْوزیر ریلوے کی دھرنے والوں سے اپیل
پیر 20 نومبر 2017 20:33
(جاری ہے)
مذاکرات کے لئے دھرنا کمیٹی کے وفد میں اظہر حسین رضوی، شفیق امینی، پیر عنایت الحق شاہ اور وحید نور بھی پنجاب ہاؤس میں موجود تھے۔
مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ’’ہم نے ایک ایک چیز کی وضاحت کردی ہے، حکومت کی کوشش ہے کہ بات چیت سے مسئلے کا حل نکلے ،ْجو وضاحت ممکن تھی وہ کی گئی ہے ،ْزاہد حامد نے آئین اور قانون کی روشنی میں وضاحت کی۔ انہوںنے کہاکہ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عدالت کہہ چکی ہے کہ لوگوں کو تکلیف ہے راستہ کھول دیا جائے،عدالتی فیصلوں کا احترام کرنا پڑتا ہے، احتجاجی مظاہرین کے وکیل کی درخواست پرجسٹس شوکت عزیزصدیقی نے نوٹس لے لیا ہے، اس معاملے پر ایک راجہ ظفر الحق کمیٹی کام کررہی ہے اور دوسرا اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس چل رہاہے۔انہوں نے کہا کہ ’’ہم یہ چاہتے ہیں کہ مسئلہ بات چیت سے حل ہو لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ دارالحکومت کو مفلوج کرنے کی کوشش کی جائے، حکومت بالکل نہیں چاہتی کہ طاقت کا استعمال کیا جائے‘۔سعد رفیق نے دھرنے والوں سے اپیل کی کہ لاکھوں شہریوں کے حقوق کا خیال کریں، عدالتی فیصلہ کسی کو اچھالگے یا برا عمل تو کرنا پڑیگا۔انہوں نے کہا کہ دھرنا وفد نے جو معاملات اٹھائے ایک ایک کرکے دلیل کے ساتھ جواب دے دیا، زاہد حامد کی کوشش سے آرٹیکل سیون بی اور سیون سی ہمیشہ کے لیے آئین کا حصہ بن گئے اور اس سے قبل سیون بی اور سیون سی مردہ قانون تھا۔فیض آباد میں 15 روز سے جاری دھرنے سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے عوام کا نظام زندگی بری طرح متاثر ہواہے۔فیض آباد انٹرچینج بند ہونے سے جڑواں شہروں میں ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہے جس سے شہریوں کو منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے کرنا پڑا جبکہ دھرنے کی وجہ سے سڑکیں بلاک ہونے سے روزانہ کئی ایمبولینسز بھی ٹریفک میں پھنس رہی ہیں۔دھرنے کے مقام پر پولیس، رینجرز اور ایف سی اہلکار الرٹ ہیں جبکہ بکتر بند گاڑیاں، قیدیوں کو لے جانے والی گاڑیاں اور ایمبولنسز بھی موجود ہیں۔ترجمان دھرنا کمیٹی کا مؤقف ہے کہ وزیر قانون زاہد حامد اگر بے گناہ ہیں تو دوبارہ وزیر بن سکتے ہیں ،ْزاہد حامد کے استعفے کے بعد دیگر مطالبات حکومت کے سامنے رکھیں گے جبکہ حکومت اور ان کے درمیان معاملات تحریری طور پر ہوں گے۔اس سے قبل دھرنا ختم کرانے کے لیے پیر آف گولڑہ شریف غلام نظام الدین جامی کی ثالثی میں حکومت اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات ہوئے لیکن اس کا بھی کوئی نتیجہ سامنے نہ آسکا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
وائنسٹین کی سزاؤں کا خاتمہ زیادتی کا شکار خواتین کے لیے پریشان کن
-
ہماری جماعت کسی سے معافی نہیں مانگے گی
-
ہر اس مسئلے پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہئے جہاں طاقت کے بل پر آئین قانون کی پامالی ہوئی
-
وولکر ترک کا روس سے صحافیوں پر جبروستم ختم کرنے کا مطالبہ
-
ہیٹ ویو سے پریشان شہریوں کیلئے ٹھنڈی ٹھنڈی خوشخبری
-
9 مئی کے ملزمان کو ایک سال بعد بھی کٹہرے میں کھڑا نہیں کیا گیاتو کس نے منع کیا؟
-
گوتیرش کا اسرائیل اور حماس سے جنگ بندی پر اتفاق کرنے کی اپیل
-
بعض طاقتیں بلوچستان اور ملک میں استحکام نہیں چاہتیں‘بلوچستان کے مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کے لیے تمام سیاسی قوتوں سے بات چیت کریں گے.صدر آصف زرداری
-
لاہور میٹرو بس پر ڈیزل کے نرخوں میں اضافے کا بوجھ بڑھنے لگا
-
9 مئی کرنے اور کروانے والوں کو آئین کے مطابق سزا دینا ہوگی،ترجمان پاک فوج
-
پاکستان کو عالمی بینک سے 8 ارب ڈالرز ملنے کی توقع
-
نواز شریف چاہتے تھے کہ ن لیگ اپوزیشن میں آ کر بیٹھے ، حکومت پی ٹی آئی کو دیدی جائے،مولانا فضل الرحمان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.