سرگودھا بار روم سے ملحقہ کروڑوں روپے کی اراضی کی بندربانٹ کا انکشاف

وکلاء کے ایک گروپ کی شکائت پر ڈپٹی کمشنر سرگودھا نے اپنے فیصلے کو واپس لے لیا

پیر 20 نومبر 2017 19:57

سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2017ء) سرگودھا بار روم سے ملحقہ سرکاری اراضی اور سابق ڈپٹی کمشنر آفس کے دفتر کے سامنے سائلان کیلئے بنائے گئے باغیچہ کی کروڑوں روپے کی اراضی کی بندربانٹ کا انکشاف ہونے پروکلاء کے ایک گروپ کی شکائت پر ڈپٹی کمشنر سرگودھا نے اپنے فیصلے کو واپس لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق سرگودہا بار کی انتظامیہ نے ضلعی انتظامیہ سے مل کر بار روم سے ملحقہ سرکاری اراضی ڈسٹرکٹ اٹارنی کا دفتر اور اے ڈی سی جی آفس کے سامنے سائلان کیلئے قائم باغیچہ کی کروڑوں روپے مالیت کی اراضی اپنے حمایتیوں کو نوازنے کیلئے الاٹمنٹ کرانے کیلئے ڈی سی سرگودا کو درخواست دی جنہوں نے اے سی سرگودہا ڈاکٹر انعم علی خان کو کارروائی کرنے کو کہا مگر انہوں نے اسے غیر قانونی قرار دے دیا اور الاٹمنٹ کی مخالفت کی۔

(جاری ہے)

ادھر سابق صدر بار سید طیب حسین شیرازی ایڈووکیٹ نے صورتحال کو جانتے ہوئے اپنے درجنوں وکلاء کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر سرگودہا لیاقت علی چٹھہ کے دفتر جاپہنچے اور انہیں اس بندر بانٹ پر اپنے تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ وکلاء کو بلا امتیاز چیمبروں کی الاٹمنٹ کیلئے اس اراضی پر تین منزلہ وکلاء کمپلیکس تعمیر کرکے جس کو ڈپٹی کمشنر سرگودھا نے تسلیم کرتے ہوئے وعدہ کیا کہ وہ کسی ایک گروپ کو نوازنے کیلئے سرکاری اراضی کی الاٹمنٹ نہیں کریں گیا وکلاء کمپلیکس اچھی تجاویز ہے اس پر کام کیا جائے گا۔