دھرنے والوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ربیع الاول کے مقدس مہینے کے باعث دھرنا ختم کرنے کا اعلان کریں ،کچھ سازشی عناصر ملک میں لال مسجد اور ماڈل ٹاؤن جیسا سانحہ چاہتے ہیں، دھرنے والوں پر طاقت کے استعمال سے خون خرابے کا خدشہ ہے جو ہم نہیں چاہتے، وزیرداخلہ احسن اقبال

پیر 20 نومبر 2017 19:50

دھرنے والوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ربیع الاول کے مقدس مہینے کے باعث دھرنا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2017ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ میں دھرنے والوں سے اپیل کرتا ہوں کہ ربیع الاول کے مقدس مہینے کے باعث دھرنا ختم کرنے کا اعلان کریں ۔کچھ سازشی عناصر ملک میں لال مسجد اور ماڈل ٹاؤن جیسا سانحہ چاہتے ہیں۔پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ دھرنے والوں پر طاقت کے استعمال سے خون خرابے کا خدشہ ہے جو ہم نہیں چاہتے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کوئی کشیدگی ہو، اس وقت ہمارے خلاف بہت زیادہ بیرونی سازشیں ہو رہی ہیں جن کا مقصد ملک کو عدم استحکام سے دوچار کرنا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ عدالت سے استدعا کی کہ موقع دیا جائے تاکہ علما مشائخ جو کوششیں کررہے ہیں اس سے دھرنا دینے والوں کو بتا سکیں کہ ختم نبوت پر ملک میں اس وقت کوئی مسئلہ نہیں،ختم نبوت کا قانون پہلے سے زیادہ مضبوط ہو چکا ہے بلکہ مسلم لیگ ن کی حکومت کا کارنامہ ہے کہ وہ ختم نبوت کا قانون جو 2002میں مشرف نے فقط دس دنوں کے لئے بنایا تھا اور دس دنوں کے بعد 7Bاور7Cکی شقیں مفقود اور ساقط ہو چکی تھیں کو قانون سازی کے بعد ہمیشہ کے لئے آئین و قانون کا حصہ بنا دیا ہے اور یہ ختم نبوت پر ایمان رکھنے والوں کے لئے بہت بڑی کامیابی ہے، آج ختم نبوت کے پرستاروں کے جشن ہونے چاہیئں کہ پارلیمنٹ نے اتنی بڑی کامیابی حاصل کی ہے اور ختم نبوت کی محافظ پارلیمنٹ اور پاکستان کی 20کروڑ عوام ہیں ۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ تاثر دینا کہ اس قانون پر کوئی سمجھوتہ کیا جاسکتا ہے یہ صرف نفرت پھیلانا ہے اورنفرت پھیلانا جرم ہے جس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب مسلمان ہیں، ختم نبوت پر سب کا اتنا ہی عقیدہ ہے جتنا دھرنے والوں کا ہے۔انہوں نے کہا کہ دھرنے کے معاملے پر عدالت کے حکم پر عملدرآمد کریں گے لیکن عدالت سے وقت مانگا ہے۔

وزیر داخلہ احسن اقبال نے مزید کہا یہ کسی کے شایان شان نہیں کہ شہریوں کے راستے میں کانٹے بکھیریں، مریض دم توڑ رہے ہیں ،بچے اسکول نہیں جارہے، دھرنے والوں سے اپیل کرتے ہیں اس وقت ملک کے حالات کسی تصادم کے متحمل نہیں ہو سکتے، خون خرابہ نہیں کرنا چاہیے لہٰذا ربیع الاول کے تقدس کے لیے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کریں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ دھرنے والوں نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ دھرنا نہیں دیں گے لیکن یہاں پہنچ کر انہوں نے دھرنا دے دیا اس میں ہماری غفلت سے زیادہ خوش فہمی کا دخل تھا ہمیں یقین دہانی کرائی گئی تھی ایسا نہیں ہوگا ۔

مستقبل میں انتظامیہ کو دو ٹوک ہدایت جاری کی جائیں گی کہ ایسی صورتحال میں شہریوں کو مشکلات کا سامنا نہ ہو۔احسن اقبال نے کہا اس وقت پاکستان کی ساکھ کا سوال ہے یہاں سفارتخانے ہیں دھرنے والوں کی تصاویر پاکستان کی دشمن لابیاں ملک کا تماشہ بنانے کے لیے استعمال کررہی ہیںِ یہ لوگ ملک کے دشمنوں کے ہاتھ میں اشتہاری مہم دے رہے ہیں۔ دشمن ان کے دھرنے کو ملک کو بدنام کرنے کے لیے استعمال کررہے ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ عدالت نے انتظامیہ کی سرزنش کی جس پر ذمہ داری اپنے اوپر لی، عدالت کو بتایا کہ میرے حکم پر آپریشن نہیں ہوا، ہم خون خرابہ نہیں چاہتے، پر امن طریقے سے حل تلاش کرنا چاہتے ہیں،ملک بھر سے علما کو بلایا ہے، علما اس میں کردار ادا کریں، ہم علما سے مل کر کوشش کررہے ہیں اور یقین ہے کہ دھرنے والوں کو قائل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ 24 سے 48 گھنٹے میں حل تلاش کرلیں گے۔

متعلقہ عنوان :