نواز شریف کرپشن ،سازش اور لوٹ مار کے نظریہ کا نام ہی:خرم نواز گنڈاپور

جیلوں سے نہ ڈرنے کے دعویدارمشرف دور میں معافی مانگ کر بھاگ گئے تھے،ن لیگ نے تشدد، کرپشن ،الزام تراشی اور کردار کشی کی سیاست متعارف کروائی ،سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک

پیر 20 نومبر 2017 19:28

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 نومبر2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ نواز شریف کرپشن ،سازش اور لوٹ مار کے نظریہ کا نام ہے۔جیلوں سے نہ ڈرنے کی بڑھکیں مارنے والے مشرف سے معافی مانگ کر بھاگنے کی ریہرسل کر چکے، لاہور میں 15ارب روپے میں جاتی امراء فروخت کیے جانے کے حوالے سے نواز شریف یا ان کے کسی حواری نے تاحال تردید نہیں کی۔

وہ گز شتہ روز عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں مختلف وفود سے بات چیت کررہے تھے۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ جس حکومت کا پارٹی صدر نااہلی کے متفقہ عدالتی فیصلے کے باوجود احتجاج کرتے ہوئے کئی روز تک جی ٹی روڈ بند رکھے ،نظام زندگی مفلوج کرے ،بچوں کو گاڑیوں تلے کچلے، ماڈل ٹائون جیسے سانحات کی منصوبہ بندی کرے ،شہریوں کو قتل کروائے، عدلیہ اور معزز ججز کو گالیاں دے ،قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف نیوز لیکس جیسے سکینڈلز میں ملوث ہو اس حکومت کے وزراء کسی اور کے احتجاج کو غیر قانونی قرار دینے کی کوئی قانونی اور اخلاقی حیثیت نہیں رکھتے۔

(جاری ہے)

ن لیگ نے تشدد، کرپشن ،سازش ،کردار کشی اور الزام تراشی کی سیاست متعارف کروائی ۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف ملکی تاریخ کے واحد ملزم ہیں جنہیں صفائی دینے کے خصوصی مواقع فراہم کیے گئے اورمنی ٹریل دینے کے حوالے سے ثبوت دینے کیلئے باقاعدہ منت سماجت بھی کی گئی مگر وہ ایک پائی کی منی ٹریل نہ دے سکے اور منی ٹریل کے طور پر ایک قطری کا خط لے آئے وہ قطری شہزادہ جس کا اپنا نام پیراڈائز لیکس کی فہرست میں نکل آیا ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب جہاں بادشاہت کا نظام ہے اور ایک خاندان کی حکمرانی ہے ،اس نظام میں کرپشن پر شہزادوں کو گرفتار کرنے کی گنجائش ہے مگر پاکستان میں اشرافیہ کی جمہوریت میں ایسے عمل کا کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا جو اس امر کا ثبوت ہے کہ پاکستان کی جمہوریت بادشاہت سے بھی بدتر ہے اور اس نظام میں معاشی دہشت گردوں کا کوئی بال بھی بیکا نہیں کر سکتا۔

جیلیں معمولی چوروں، جیب کتروں اور چند گرام منشیات خریدنے یا استعمال کرنے والوں سے بھری پڑی ہیں مگر تیس سال تک ملکی خزانہ لوٹنے والوں کو شاہی پروٹوکول میں عدالت میں لایا اور رخصت کیاجاتا ہے ۔قومی لٹیروں کو پروٹوکول دینے والے آئین، قانون اور 21 کروڑ عوام کا مذاق اڑارہے ہیں اور معزز ججز پر آوازے کس رہے ہیں۔ اب یہ پاکستان کے 21 کروڑ عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ انہیں اسی لوٹ کھسوٹ کے نظام کے ساتھ زندہ رہنا ہے یا ایماندار قیادت منتخب کر کے ملک کو بحرانوں سے نکالنا ہے۔

انہوںنے مزید کہا کہ وزیراعظم، وزراء کے بیرونی دوروں ،ان کے کچن ،ان کے سفری اخراجات ،ان کی تنخواہیں اور مراعات کی ادائیگیاں عوام کے خون پسینے کے ٹیکسوں سے ادا ہوتی ہیں۔ عوام کا یہ پیسہ عوام کی فلاح و بہبود کی بجائے حکمرانوں کی نجی رہائش گاہوں کی حفاظت ،اللوں تللوں اورتزئین و آرائش پر خرچ کرنے والے اس قوم ، ملک ،قانون اور اللہ کے مجرم ہیں۔