معیار تعلیم میں بہتری سے پاکستان کی یونیورسٹیوں کی رینکنگ بہتر ہو گی، حکومتیں گرانا پاکستان کی خدمت نہیں ہے،

اظہار رائے ہر کسی کا حق ہے تاہم اپنے اس حق کے استعمال میں دوسروں کے بنیادی حقوق مجروح نہ کریں،گورنر پنجاب ملک رفیق رجوانہ

پیر 20 نومبر 2017 18:54

معیار تعلیم میں بہتری سے پاکستان کی یونیورسٹیوں کی رینکنگ بہتر ہو گی، ..
لاہور۔20 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2017ء) گورنر پنجاب و چانسلر پنجاب یونیورسٹی ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا ہے کہ معیار تعلیم میں بہتری سے پاکستان کی یونیورسٹیوں کی رینکنگ میں بہتری آئے گی اور اس سے ہماری ڈگریوں کی عزت بڑھے گی، تمام یونیورسٹیوں کے چانسلر ہونے کی حیثیت سے تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے سے متعلق نہایت فکر مند رہتا ہوں، پڑھے لکھے افراد کوسیاست میں بھی آنا چاہئیے، ملک کو باشعور سیاستدانوں کی بھی ضرورت ہے، حکومتیں گرانا پاکستان کی خدمت نہیں ہے، اظہار رائے ہر کسی کا حق ہے تاہم اپنے اس حق کے استعمال میں دوسروں کے بنیادی حقوق مجروح نہ کریں، وہ پنجاب یونیورسٹی کی126ویں جلسہ عطائے اسنادسے خطاب کر رہے تھے۔

تقریب میںوائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظفر معین ناصر ،میئر لاہور کرنل (ر) مبشرجاوید ، کنٹرولر امتحانات پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر، رجسٹرار ڈاکٹر محمد خالد خان، فیکلٹیوں کے ڈینز، شعبہ جات کے سربراہان، سینئر فیکلٹی و انتظامی عہدیداران ، طلباء و طالبات اور ان کے والدین نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب محمد رفیق رجوانہ نے کہا کہ علم اور تعلیم میں فرق ہے اور موجودہ دور تحقیق ، ٹیکنالوجی اور سپیشلائزیشن کا دور ہے، انہوں نے کہا کہ ہمیں ان عوامل پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے جس سے ہماری جامعات کی رینکنگ میں اضافہ ہو، انہوں نے کہا کہ اچھے کاموں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے اور منفی امور پر مثبت و تعمیر ی تنقید کے ساتھ مسئلے کا حل بھی میڈیا کو دکھانا چاہئے، انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں اور سیاسی رہنماء محب وطن ہیں ہم میں اختلاف رائے ہو سکتا ہے تاہم اس پر کسی کو کوئی اختلاف نہیں کہ ملک میں جمہوریت، معیشت اورپارلیمنٹ مضبوط ہو اور ہر ادارہ اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرے، انہوں نے کہا کہ حکومتیں گرانا پاکستان کی خدمت نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ اظہار رائے ہر کسی کا حق ہے تاہم اپنے اس حق کے استعمال میں دوسروں کے بنیادی حقوق مجروح نہ کریں، انہوں نے کہا کہ طلباء وطالبات ہمارا حقیقی سرمایہ ہیں اور آپ کا اصل امتحان اب شروع ہو اہے اور اب آ پ نے ملک کی خدمت کرنی ہے، آپ ہمارا اور پاکستان کا مستقبل ہیں ، آپ جونسا بھی پیشہ اختیار کریں ، اس میں ملک اور عام آدمی کی بہتری کیلئے کام کریں۔

انہوں نے میڈلز اور ڈگریاں حاصل کرنے والے طلباء و طالبات کو نصیحت کی کہ پاکستان کی خدمت کر کے یہ ثابت کریں کہ آپ اس اعزاز کے مستحق ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ بات باعث مسرت ہے کہ آپ پاکستان کی سب سے بہترین یونیورسٹی سے ڈگری لے کر جا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ڈگریاں حاصل کرنے کے بعد طالبات کو گھر نہیں بیٹھنا چاہئے بلکہ عملی میدان میں آگے بڑھنا چاہئے کیونکہ اب امتیازی سلوک اور سوچ کا وہ دور نہیں رہا اور اب خواتین ہر شعبے میں آگے آرہی ہیں، انہوں نے کہا کہ موجودہ وفاقی اور صوبائی حکومت نے ہر شعبے میں خواتین کو صحیح حق نمائندگی دیا ہے، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ظفر معین ناصر نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کی عالمی رینکنگ کو بہتر بنانے کیلئے یونیورسٹی انتظامیہ نے مختلف اقدامات کرتے ہوئے تحقیق کے کلچر کو فروغ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے فیکلٹی آف ہیلتھ سائنسز کو بحال اور فعال کیا ہے، انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں گزشتہ دس ماہ میں ایک اکیڈیمک کونسل، دو سینڈیکیٹ ، نو سلیکشن بورڈ ز اور ایڈوانسڈ سٹڈیز اینڈ ریسرچ بورڈ کے دس اجلاس منعقد کئے ہیں، انہوں نے کہا کہ اسی قلیل عرصے میں نوقومی و بین الاقوامی کانفرنسیں، 6 قومی ورکشاپس، اکیس سیمینار زاور متعدد سمپوزیم بھی منعقد کئے ہیں، انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی نے اس دوران 24 قومی و بین الاقوامی ایم او یوز پر دستخط کئے ہیں، انہوں نے کہا کہ تعلیمی پروگراموں کا نصاب بھی جدید خطوط پر استوار کیا گیا ہے جبکہ یونیورسٹی میں پر امن ماحول کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔