اسلام آباد دھرنا:پیرحسین الدین کی سربراہی میں مختلف مسالک کی نمائندہ کمیٹی بنانےکا فیصلہ

حکومت اورعلماء مشائخ اجلاس کا اعلامیہ جاری،کمیٹی موجودہ مسئلےکا فوری جامع حل پیش کرے گی،راجاظفرالحق کمیٹی کی سفارشات منظرعام پرلائی جائیں گی،حکومت دھرنے کامسئلہ پرامن طورپرحل کرے گی۔وزیرداخلہ احسن اقبال

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 20 نومبر 2017 18:47

اسلام آباد دھرنا:پیرحسین الدین کی سربراہی میں مختلف مسالک کی نمائندہ ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔19 نومبر2017ء ) : وفاقی حکومت اور علماء مشائخ کے مشترکہ اجلاس کااعلامیہ جاری کردیا،پیر حسین الدین کی سربراہی میں مختلف مسالک کی نمایندہ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے،کمیٹی موجودہ مسئلےکا فوری جامع حل پیش کرے گی،عقیدہ ختم نبوتﷺ ہمارےدین کی اساس ہے۔ تحریک لبیک کے دھرنے کوختم کروانے کیلئے حکومت اورعلماء و مشائخ کے مشترکہ اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق عقیدہ ختم نبوتﷺ ہمارےدین کی اساس ہے۔

عقیدہ ختم نبوتﷺمیں کسی لغزش یا کوتاہی کی گنجائش نہیں۔ختم نبوتﷺ پرقانون میں آئینی و قانونی سقم کودورکردیا گیا۔ علماء و مشائخ نے کہاکہ حکومت اورتحریک لبیک افہام وتفہیم سے مسئلہ حل کریں۔ اسی طرح اتفاق کیا گیا کہ راجاظفرالحق کمیٹی کی سفارشات منظرعام پرلائی جائیں۔

(جاری ہے)

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرمذہبی امورسردار یوسف نے کہا کہ اتفاق پایاظفر الحق کمیٹی کی سفارشات منظرعام پرلائی جائیں۔

علماء کمیٹی تحریک لبیک کی قیادت سےاپیل کرتی ہے مسئلہ پرامن طریقے سےحل کریں۔ اجلاس نے حکومت پر زور دیا طاقت کے استعمال سے بچنے کی ہرممکن کوشش کی جائے۔ وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا کہ علما نے بھی کہا کہ ملک میں بےنظمی اور کشیدگی نہیں ہونی چاہیے۔ قیامت تک ختم نبوتﷺ کا قانون مضبوط اور مستحکم ہوگیا۔ قانون سازی سےختم نبوتﷺ پرقانون مستقل بنیادوں پرقائم کردیا گیا۔ ختم نبوت ﷺپرقانون میں سقم 2002 میں پیدا کیا گیا تھا۔ ہم سب کا ایمان ہے کہ ختم نبوت سے متعلق بال برابر شک بھی نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کا اتفاق ہے کہ دھرنے کا مسئلہ پر امن طور پر حل ہو۔پاکستان کسی بے امنی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔