ختم نبوت ؐہمارے ایمان کا لازمی جزو ہے جس پر ہم سب کا یقین ہے، میئر کراچی

ختم نبوتؐ پر دو رائے ہو ہی نہیں ہوسکتیں ، ملک پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے مزید محاذ آرائی کے متحمل نہیں ہوسکتے،وسیم اختر

پیر 20 نومبر 2017 18:50

ختم نبوت ؐہمارے ایمان کا لازمی جزو ہے جس پر ہم سب کا یقین ہے، میئر کراچی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2017ء) میئر کراچی وسیم اخترنے کہاہے کہ ختم نبوت ؐہمارے ایمان کا لازمی جزو ہے جس پر ہم سب کا یقین ہے، ختم نبوتؐ پر دو رائے ہو ہی نہیں ہوسکتیں ، ملک پہلے ہی دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے مزید محاذ آرائی کے متحمل نہیں ہوسکتے،علمائے کرام کے مطالبے کی تائید میں وفاقی حکومت اور اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس مسئلے کو علمائے کرام کی مرضی و منشاء کے مطابق افہام و تفہیم کے ذریعے حل کرے، ملک کے دیگر شہروں کی طرح کراچی میں بھی جشن عید میلاد النبی ﷺ روایتی جوش و خروش سے منایا جائے گا ، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اختیار میں جو کام ہیں ہم اس سے بڑھ کر بھی کام کریں گے تاکہ شہریوں کو اس مہینے کے دوران ریلیف مل سکے، کے الیکٹرک اس ماہ مبارک میں لوڈشیڈنگ نہ کرے، واٹر بورڈ جلوس کی گزرگاہوں پر موجود سیوریج کے مسائل کو فوری حل کرے، کراچی کو اب ڈویلپمنٹ آپریشن کی ضرورت ہے، لوگ یہاں ترقیاتی کاموں کے انتظار میں بیٹھے ہیں، کوشش کر رہے ہیں کہ صوبائی اور وفاقی حکومت سے کراچی شہر کا جو حق بنتا ہے وہ اسے دلائیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کی سہ پہر کے ایم سی بلڈنگ میں ماہ ربیع الاول کے انتظامات کے سلسلے میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام اور مشائخ عظام کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ممبر رابطہ کمیٹی متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان )محمد عادل خان، ضلع شرقی کے چیئرمین معید انور، ضلع ملیر کے چیئرمین جان محمد بلوچ، ضلع وسطی کے وائس چیئرمین شاکر علی، ضلع کورنگی کے وائس چیئرمین سید احمر علی، سٹی کونسل میں پارلیمانی لیڈراسلم شاہ آفریدی،چیئرمین اراضیات کمیٹی سید ارشد حسن، قانونی امور کمیٹی کے چیئرمین عارف خان ایڈوکیٹ، علامہ عباس کمیلی، مولانا تفسیر الحق تھانوی، قاری اہتمام الحق تھانوی، مولانا حکیم محمد اکبر درس، مولانا شاہ فیروز الدین، مولانا ناصر یامین،مولانا مرتضیٰ رحمانی، صدیق راٹھور ایڈوکیٹ، محمد نوید عباسی، مفتی حماد اللہ مدنی، محمد یعقوب عطاری، سید محمد شفیع قادری، محمد عاطف حنیف بلو، محمد سلیم عطاری، مولانا صادق جعفری، آغا مشہدی، سید کرار نقوی، سید موسیٰ عابدی، محمد حسین مسعودی، ڈی آئی جی ٹریفک اصغر عثمان، ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر واٹر بورڈ اسد اللہ خان، ضلعی انتظامیہ ، پولیس، کے الیکٹرک، سوئی سدرن گیس کے نمائندے ، سٹی کونسل کی دیگر کمیٹیوں کے چیئرمین اور چیئرپرسنز کے علاوہ سینئر کے ایم سی افسران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

قبل ازیں علمائے کرام نے میئر کراچی وسیم اختر کو ربیع الاول کے جلوسوں اور محافل کے انعقاد میں درپیش مسائل سے آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ ربیع الاول کے مرکزی جلوس کی گزرگاہ اور اطراف میں صفائی ستھرائی ، روشنی، اسٹینڈ بائی جنریٹر اور سڑکوں کی پیوندکاری و مرمت اور سیوریج کے مسائل حل کئے جانے چاہئیں جبکہ سڑکوں پر پڑا تعمیراتی ملبہ اور دیگر سامان بھی فوری ہٹایا جائے اور سیکورٹی کے موثر انتظامات ہونے چاہئیں، انہوں نے خاص طور پرنمائش چورنگی، ٹاور، بولٹن مارکیٹ، نشتر پارک، تین ہٹی، لیاقت آباد اور دیگر علاقوں میں شہریوں کو درپیش مسائل کا ذکر کیا جس پر میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ شہریوں کو درپیش مسائل سے آگاہ ہیں اور اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ انتظامیہ اور منتخب نمائندوں کے اشتراک سے حکمت عملی بنا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ربیع الاول کے حوالے سے کے ایم سی سے متعلق ذمہ داریوں کو ادا کرنے کا یقین دلاتے ہیں، شہر میں لوڈشیڈنگ اور سیوریج کے حوالے سے زیادہ مسائل ہیں، واٹر بورڈ سے درخواست ہے کہ جن مقامات کی آج کے اجلاس میں نشاندہی کی گئی ہے انہیں مانیٹر کریں اور سروے کرا کے فوری طور پر سیوریج نیٹ ورک کو ٹھیک کرائیں، کے الیکٹرک کے ذمہ داروں سے بھی لوڈشیڈنگ نہ کرنے کی درخواست کریں گے ، ماہ ربیع الاول میں جہاں تک ہم سے ہوسکے گا بہتری لانے کی کوشش کریں گے اور جہاں ضروری ہے وہاں سڑکوں پر پیوندکاری اور مرمت کے کام کرائے جائیں گے،تمام منتخب نمائندے اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ مل کر انتظامات مکمل کریں، دعا ہے کہ محرم الحرام کی طرح نہ صرف ماہ ربیع الاول بلکہ ہر مہینہ پرامن اور پرسکون رہے اور ہمارا صوبہ اور ملک پرامن رہے، انہوں نے کہا کہ ربیع الاول کے حوالے سے جو مسائل سامنے لائے گئے ان کے حل کے لئے زیادہ فنڈز درکار نہیں ، امید ہے کہ کے ایم سی اور ڈی ایم سیز مل کر یہ مسائل حل کرلیں گے، انہوں نے کہا کہ ملک کو بنے 70 سال ہوگئے اب یہاں وسیع القلبی ہونی چاہئے، پارکس بنانا کے ایم سی کا کام ہے ، جہانگیر پارک کے افتتاح میں مدعو نہ کئے جانے پر افسوس ہوا اگر حکومت یہ کام کر رہی ہے تو بھی ہمیں کوئی اعتراض نہیں مگر کم از کم میئر کراچی کو ضرور ایسے مواقع پر بلایا جانا چاہئے ،میئر کراچی نے کہا کہ سانحہ نشتر پارک کے متعلق علمائے کرام کی رائے سے اتفاق کرتے ہیں اس واقعہ کے ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہئے، انہوں نے کہا کہ جلسے اور جلوسوں کی اجازت دینا حکومت سندھ کا کام ہے ، ہوم سیکریٹری سے درخواست کروں گا کہ اگر تمام ضابطے کی کارروائیاں مکمل کرلی گئی ہیں تو ربیع الاول کے دوران ان کی اجازت دی جائے، شہر میں ترقیاتی کاموں کے لئے ہونے والی کھدائی کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں جہاں تک ہوسکا ان کی پریشانی کم کرنے کی کوشش کریں گے ، کچرا اٹھانے کے لئے ڈسٹرکٹس کو ہدایت کردی ہے ۔

متعلقہ عنوان :