سی پیک پورے خطے کا شاندار گیم چینجر منصوبہ ہے جس کیلئے تیاریوں کا معیار بھی اتنا ہی اونچاہونا چاہئے ،اس مقصد کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں،

انفارمیشن ٹیکنالوجی سی پیک کا انتہائی کارآمد شعبہ ہے،ہماری جامعات اور اعلیٰ تعلیم کے دیگر اداروں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہرین کی تیاری پر بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے جو سافٹ اور ہارڈوئیر کے علاوہ الیکٹرانکس، ٹیلی وموبائل کمیونیکیشن اور دیگر تمام امور پر مکمل دسترس رکھتے ہوں ، طلبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں بھی اعلیٰ مہارت حاصل کریں تاکہ وہ قوم کے روشن مستقبل کو یقینی بنا سکیں، تعلیم ہی تعمیر و ترقی کا بنیادی زینہ ہے خیبرپختونخواکے وزیراعلیٰ پرویزخٹک کا ایڈورڈ کالج پشاور میں آئی ٹی انفراسٹرکچر سے متعلق افتتاحی تقریب سے خطاب

پیر 20 نومبر 2017 18:33

سی پیک پورے خطے کا شاندار گیم چینجر منصوبہ ہے جس کیلئے تیاریوں کا معیار ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2017ء) خیبرپختونخواکے وزیراعلیٰ پرویزخٹک نے کہا ہے کہ سی پیک پورے خطے کا شاندار گیم چینجر منصوبہ ہے جس کیلئے تیاریوں کا معیار بھی اتنا ہی اونچاہونا چاہئے اس مقصد کیلئے ہماری صوبائی حکومت نے بھرپور تیاریاں شروع کی ہیںاور ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں، انفارمیشن ٹیکنالوجی سی پیک کا انتہائی کارآمد شعبہ ہے جس کی بدولت ہم باقی تمام شعبوں میں اپنی پیداوری صلاحیت کو کئی گنا زیادہ بڑھا سکتے ہیںہماری جامعات اور اعلیٰ تعلیم کے دیگر اداروں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہرین کی تیاری پر بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے جو سافٹ اور ہارڈوئیر کے علاوہ الیکٹرانکس، ٹیلی وموبائل کمیونیکیشن اور دیگر تمام امور پر مکمل دسترس رکھتے ہوں اور سی پیک و نان سی پیک تمام ترقیاتی سکیموں اور شعبوں کو دن دگنی رات چوگنی فروغ دے سکیں، نوجوان نسل پر بھی زور دیا کہ دیگر شعبوں کے علاوہ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں بھی اعلیٰ مہارت حاصل کریں تاکہ وہ قوم کے روشن مستقبل کو یقینی بنا سکیں۔

(جاری ہے)

وہ ایڈورڈ کالج پشاور میں آئی ٹی انفراسٹرکچر کے نئے شعبے کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے ۔تقریب سے کالج کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر نیئر فردوس اور دیگر ماہرین تعلیم نے بھی خطاب کیا جنہوں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے نئے رجحانات اور کالج کے مختلف تاریخی پہلوئوں پر روشنی ڈالنے کے علاوہ تعلیم کے شعبے میں انقلابی اصلاحات پر صوبائی حکومت کے اقدامات کو سراہا اور اپنے بھر پورتعاون کا یقین دلایا تقریب میں کالج اور ذیلی تعلیمی اداروں کے اساتذہ اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد کے علاوہ صوبائی مشیر برائے اعلیٰ تعلیم مشتاق غنی نے بھی شرکت کی اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کالج میں بی ایس آئی ٹی شعبہ کے منتظمین کو شیلڈز بھی دیں پرویز خٹک نے کہا کہ صوبائی حکومت شروع دن سے تعلیم کے دیگر شعبوں کے ساتھ ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ترقی پر بھی خصوصی توجہ دے رہی ہے کیونکہ ہم اسے نظام کی تبدیلی اور شفافیت لانے کا ذریعہ سمجھتے ہیںاس مقصد کیلئے خطیر فنڈز مختص کئے گئے اور کئی منصوبے شروع کئے گئے جن میں 60 کروڑ روپے کی لاگت سے انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی سنٹر کا قیام، 25 کروڑ روپے کی لاگت سے بے روزگار آئی ٹی گریجویٹس کیلئے اعلی تربیتی مرکز کا قیام ، 20 کروڑ روپے کی لاگت سے شعبہ صحت اور غریب تک علاج کی سہولیات پہنچانے میں آئی ٹی کا استعمال ، 14 کروڑ روپے کی لاگت سے خواتین کیلئے آئی ٹی تربیتی سہولیات کی فراہمی، 11 کروڑ روپے کی لاگت سے سرکاری سکولو ں میں شمسی توانائی کے ذریعے آئی ٹی لیبز کا قیام اور دوسری ان گنت سکیمیںقابل ذکر ہیںانہوں نے کہا کہ نیاخیبر پختونخوانئی سڑکوں، پلوں اور اونچی عمارات سے نہیں بلکہ مستحکم نظام اور اداروں کی مضبوطی سے ممکن ہے جس کیلئے پی ٹی آئی کی حکومت شروع دن سے کوشاں ہے ہم عوام کو قانون ، میرٹ اور انصاف کی بالادستی پر مبنی شفاف نظا م دینا چاہتے ہیں تاکہ ہماری نوجوان نسل کو ترقی کے بھر پور مواقع ملیںانہوں نے ایڈورڈز کالج پشاور کو صوبے کا تاریخی علمی ورثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس ادارے کے طلباء نے تحریک پاکستان سے لیکر ملکی تاریخ کے ہر مرحلے پر قومی تعمیر وترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے اور زندگی کے تمام شعبوں میں عمدہ خدمات انجام دی ہیں جس کا قومی اور بین الاقوامی سطح پر اعتراف بھی ہوا ہے انہوں نے کہا کہ تعلیم ہی تعمیر و ترقی کا بنیادی زینہ ہے اگر ہم اپنی موجودہ اور آئندہ نسلوں کو معیاری تعلیم و تربیت سے آراستہ کریں اورقوم کو مخلص قیادت دیں تو پھر ہمیں غیر ملکی قرضوں اور امداد کی ہر گز ضرورت نہیں پڑے گی بلکہ ہم اپنے دستیاب وسائل کو بہترین انداز میں بروئے کار لا کر قوم کا درخشاں مستقبل یقینی بنا سکتے ہیں پرویز خٹک نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت اعلیٰ تعلیم کے فروغ میں سرکاری اور نجی شعبے کے امتیاز پر یقین نہیں رکھتی اور تمام اداروں کی ہر طرح معاونت جاری رکھے گی انہوں نے ایڈورڈ کالج پشاور سے بھی بھرپور معاونت کا یقین دلایا اور واضح کیا کہ تعلیمی مقاصد کیلئے فنڈز کی کمی آڑے نہیں آنے دی جائے گی انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت نے صوبے میںطبقاتی اوردوہرے نظام تعلیم کاخاتمہ کرکے انگریزی زبان میںیکساں نصاب تعلیم کانفاذ کیاہے تاکہ عوام میںتعلیم کے ذریعے پیداکی جانے والی امیر و غریب کی طبقاتی اونچ نیچ کاخاتمہ ہو اور ہمارے نوجوان یکساں طور پر قومی دھارے میں شامل ہونے کے علاوہ دنیامیں ہونے والی تبدیلیوں اور چیلنجوں سے نبردآزما ہونے کے قابل بن سکیں اسی طرح پرائمری سے ہائی سکولوں تک کے تعلیمی اداروں میں نامکمل سہولیات کی مکمل فراہمی پر بھی توجہ دی اور ان پر اربوں روپے کا بجٹ خرچ کیا انہوںنے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ صوبے میں سکول و کالج کے نام پر صرف عمارتیں کھڑی کرنے کی بجائے حقیقی معنوں میں تعلیمی، علمی، تحقیقی اورتخلیقی ادارے قائم ہوںاور سائنس و ٹیکنالوجی میں مہارت کے علاوہ ہمارے نوجوانوں کی تخلیقی اور قائدانہ صلاحیتوں میں بھی اضافہ ہو ہمارے تعلیمی پروگرام کا مقصد میںیونیورسٹیوںاورکالجوںکی تعدادمیںاضافے کے علاوہ انہیں حقیقی معنوںمیںعلم وحکمت کے گہوارے بنانا ہے پرویز خٹک نے کہا کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ صوبے میں قیام امن اور سماجی انصاف پر بھی فوکس کیا گیا اور یہ کوشش بھی کی گئی کہ اداروں کی کارکردگی بہتر بنا کر ان پر عوام کا اعتماد بحال کیا جائے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمیں تباہ حال انفراسٹرکچر اور خراب نظام ورثے میں ملا تھا ہم نے نظام کے ساتھ ساتھ دہشت گردی، افغان مہاجرین ، آئی ڈی پیز اور قدرتی آفات سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی کا بیڑا اٹھایا اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے ہم اس میں بھی کافی سرخرو ہوئے انہوں نے امید ظاہر کی کہ تعلیمی مراکز سمیت اداروں نے قومی جذبے سے اپنے فرائض انجام دئیے تو کامیابی ہمارے قدم چومے گی۔