کاشتکاروں کو ڈی اے پی کھادپر سبسڈی کی فراہمی شفاف انداز میں جاری ہے‘ ترجمان محکمہ زراعت پنجاب

شفافیت کو100فیصد یقینی بنانے کیلئے ایسے تمام وائوچرز جو کھاد کی بوریوں کے ساتھ چسپاں نہیں کئے گئے وہ بلاک کر دیئے گئے ہیں

پیر 20 نومبر 2017 15:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 نومبر2017ء) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ کاشتکاروں کو ڈی اے پی کھادپر سبسڈی کی فراہمی شفاف انداز میں جاری ہے۔شفافیت کو100فیصد یقینی بنانے کیلئے ایسے تمام وائوچرز جو کھاد کی بوریوں کے ساتھ چسپاں نہیں کئے گئے وہ بلاک کر دیے گئے ہیں ۔صرف رجسٹرڈ کاشتکار ہی اس سبسڈی سکیم سے استفادہ حاصل کر سکتے ہیں ۔

کاشتکاروں کیلئے رجسٹریشن کے عمل کو نہایت سادہ بنا دیا گیا ہے جس کیلئے کسان صرف محکمہ زراعت پنجاب کے ٹال فری نمبر ز 0800-15000یا0800-29000 پر کال کر کے اپنا شناختی کارڈ نمبر ودیگر کوائف بتا کر رجسٹریشن کراسکتے ہیں ۔ترجمان نے مزید کہا کہ رجسٹرڈ کاشتکاروں کے علاوہ کوئی بھی کھاد ڈیلر یا غیرمتعلقہ شخص اس سبسڈی سے ہرگزفائدہ حاصل نہیں کرسکتاکیونکہ یہ سبسڈی وئوچرز شناختی کارڈ نمبر اور تصدیقی میسج کے بغیر کیش نہیں ہوسکتے۔

(جاری ہے)

تما م کمپنیوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ سبسڈی وئوچرز کھاد کی بوریوں کے ساتھ چسپاں کریں ۔جن کمپنیوں نے حکومت کی اس ہدایت پر عمل نہیں کیا ان کے وئوچرز بلاک کرنے کے علاوہ ان کے خلاف تحقیقات بھی کی جارہی ہیں ۔جب وئوچر کھاد کے تھیلے کیساتھ منسلک ہوگاتو کھاد کے غیر معیاری ہونے کے امکانات بھی ختم ہوجائیں گے۔ترجمان نے مزید کہا کہ کھادوں کی قیمتوں میں اتار چڑھائوبین الاقوامی منڈیوں کے مطابق ہوتا ہے ۔حکومت پنجاب نے جولائی2017 سے ڈی اے پی کھاد پر سبسڈی کا آغاز کیا اس وقت مارکیٹ میںمختلف کمپنیوں کی ڈی اے پی کھاد کی قیمت 2638سی2670 فی بوری تھی۔

متعلقہ عنوان :