جنگلی حیات کا تحفظ انسانی بقاء کے لئے انتہائی ضروری ہے، جنگلات کی غیرقانونی کٹائی اور جنگلی حیات کا شکار سنگین جرائم ہیں، کمشنر قلات ڈویژن محمد ہاشم غلزئی

پیر 20 نومبر 2017 15:20

کوئٹہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2017ء) کمشنر قلات ڈویژن محمد ہاشم غلزئی نے کہا ہے کہ جنگلات اور جنگلی حیات کا تحفظ انسانی بقاء کے لئے انتہائی ضروری ہے،جنگلات کی غیر قانونی کٹائی اور شکار کے نام پر جنگلی حیات (نایاب پرندوں )کی نسل کشی سنگین جرائم میں سے ہیں، جنگلات اور جنگلی حیات اللہ تعالیٰ کی بڑی نعمتوں میں سے ہیں انسانوں کو ان کی قدر کرنا چائیے، جنگلات کی بے دریغ کٹائی کی وجہ سے بارشوں کا تسلسل ختم ہو گیا ہیں،گاج کولاچی میں قدرتی جنگلات کو نیشنل پارک کی حیثیت دی جائے گی،ضلع قلات کے علاقے ہربوئی میں صنوبر کے نایاب درختوں کی حفاظت کے لئے فوری اقدامات کئے جائیں۔

ان خیالات کا اظہار کمشنر قلات ڈویژن نے جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایڈیشنل کمشنر قلات ڈویژن میجر (ر) اورنگ زیب بادینی، ناظم جنگلات جنوبی بلوچستان تاج محمد رند،ناظم جنگلات قلات ڈویژن محمد اقبال ،نائب ناظم جنگلات ہنگول نیشنل پارک اوتھل راجہ آصف لطیف، ڈویژنل فارسٹ آفیسر خضدار اویس اکبر ،ناظم جنگلات ساحلی ایریا حافظ محمد جان، نائب ناظم جنگلات لسبیلہ سلیم جاوید ،نائب ناظم جنگلات ہزار گنجی چلتن نیشنل پارک نزیر احمد کرد،ڈویژنل فارسٹ آفیسر قلات شیر احمد کرد،ڈویژنل فارسٹ آفیسر خاران مقبول احمد ،ڈویژنل فارسٹ آفیسر واشک و دیگر بھی موجود تھے۔

قبل ازیں ناظم جنگلات قلات ڈویژن محمد اقبال نے کمشنر قلات ڈویژن کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ قلات ڈویژن میں جنگلات کی توسیع کے لئے ضلع خاران اور واشک میں ہمیںسرکاری زمینیں الاٹ کر دی گئی تھی جن میں محکمہ جنگلات نے نرسری لگائی ہیں اوران کی پیداوار سے پھر پور استعفادہ کیا جا رہا ہے اگر باقی اضلاع میں جگہ مختص کریں تو محکمہ جنگلات ان میں نرسری لگائے گی، ضلع خضدار کے مختلف علاقوں بلوچستان یونیورسٹی آف انجنئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار ،بی آر سی خضدار ،سمان تولئی ،خیر آوہ ،کھیر ہ ڈوری سمیت دیگر مقامات میں پردرخت لگائے گئے ہیں۔

ضلع لسبیلہ کے ساحلی علاقے میں سمندری درخت تھیبر (مینگرو) کے درختوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کا منصوبہ بھی مکمل کیا گیا ہے۔ اجلاس سے کمشنر قلات ڈویژن محمد ہاشم غلزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع قلات ہربوئی میں ایک لاکھ پچاس ہزار ایکڑ پر قائم صنوبر کی درختوں کی تحفظ کو یقینی بنایا جائے، صنوبر کی درختوں کی کٹائی کرنے والوں کو فوراً گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں۔

انھوں نے کہاکہ جنگلات کی اہمیت انسانی زندگی میں بنیادی حیثیت رکھتی ہے یہ ماحول کو آلودگی سے بچاتی ہیں اور موسم کو معتدل رکھتی ہے۔ ہمیں ہر سال لاکھوں درخت لگا کر نہ صرف اپنی جنگلات کو توسیعی دی جائے بلکہ انسانی زندگیوں کو ماحولیاتی آلودگی سے بچایا جائے مگر یہاں جنگل اور جنگلی حیات کو ہم اپنے ہی ہاتھوں سے تباہ کر رہے ہیں۔ گاج کولاچی ضلع خضدار میں جنگلات اور جنگلی حیات کے حوالے سے اہم مقام ہیں ہماری یہ کوشش ہے کہ اس علاقے کو نیشنل پارک کی حیثیت مل جائے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قلات ڈویژن میں مخصوص درختوں کی کٹائی اور نایاب پرندوں کی شکار پر دفعہ 144 کے تحت پابندی لگائی جائے اور خلاف ورزی کرنے والوں کو موقع پر گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔