تربت یونیورسٹی معیاری اعلیٰ تعلیم اور تحقیقی سرگرمیوں کے سلسلے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، تحقیقی سرگرمیوں کے فروغ میں ریسرچ سکالرز اور طالب علموں کو ہرممکن سہولیات فراہم کریں گے، جامعہ تربت کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر

پیر 20 نومبر 2017 15:20

کوئٹہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2017ء) جامعہ تربت وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹرعبدالرزاق صابرنے کہا ہے کہ یونیورسٹی معیاری اعلیٰ تعلیم اور تحقیقی سرگرمیوں کے سلسلے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، تحقیقی سرگرمیوں کے فروغ میں تربت یونیورسٹی ریسرچ سکالرز اور طالب علموں کو ہرممکن سہولیات فراہم کرے گی۔ ان خیالات انہوں نے تربت یو نیورسٹی کے بورڈآف ایڈوانس سٹڈیز اینڈ ریسرچ کا دوسرا اجلاس وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرعبدالرزاق صابرکی زیرصدارت مین کیمپس میںمنعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں رجسٹرارتربت یونیورسٹی پروفیسرڈاکٹرحنیف الرحمان، انسٹیٹیوٹ آف بلوچی لینگویج اینڈ کلچرکے ڈائریکٹر پروفیسرڈاکٹرعبدالصبوربلوچ، چئیرمین شعبہ لاء پروفیسرڈاکٹرگل حسن،شعبہ منیجمنٹ سائنسز کے اسسٹنٹ پروفیسرڈاکٹرریاض مزار ،انسٹیٹیوٹ آف بلوچی لینگویج اینڈ کلچر کے اسسٹنٹ پروفیسر غفور شاداور شعبہ کیمسٹری کے پروفیسر ڈاکٹر نعیم اللہ کے علاوہ دوسرے اساتذہ کرام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی آف تربت کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹرعبدالرزاق صابرنے کہا کہ ماسٹر پروگرام اور بی ایس پروگرام کے علاوہ تربت یونیورسٹی نے چارسال کے مختصر عرصے میں اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں ایم ایس اور ایم فل پروگرام کا اجراء کیا ہے جو کہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تربت یونیورسٹی معیاری اعلیٰ تعلیم اور تحقیقی سرگرمیوں کے سلسلے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی اور تحقیقی سرگرمیوں کے فروغ میں تربت یونیورسٹی ریسرچ سکالرز اور طالب علموں کو ہرممکن سہولیات فراہم کرے گی۔

تربت یونیورسٹی میں جاری تحقیقی کام اور ریسرچ تھیسز کے معیار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وائس چانسلرنے کہا کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ تمام قواعد اور ضوابط کو پورا کرنے کے بعد ہائر ایجوکیشن کمیشن شعبہ بلوچی اور شعبہ کیمسٹری میں ایم فل پروگرام کی منظوری دے چکاہے جبکہ شعبہ منیجمنٹ سائنسز اور شعبہ اکنامکس میں بہت جلد ایم ایس اور ایم فل پروگرام شروع کیا جائے گا۔

انسٹیٹیوٹ آف بلوچی لینگویج اینڈ رکلچر میں جاری تحقیقی سرگرمیوں کے معیار کو سراہتے ہوئے پروفیسرڈاکٹرعبدالرزاق صابرنے کہا کہ اس سے بلوچی زبان اورثقافت کو دنیا میں فروغ دینے کے علاوہ انسٹیٹیوٹ آف بلوچی لینگویج اینڈ ریسرچ ادب کے شعبے میں تحقیقی سرگرمیوں کے سلسلے میں عالمی مرکز ثابت ہوگا۔اجلاس میں مختلف محققین کی تحقیقی کام کی پروگریس رپورٹ اور تیرہ ریسرچ تھیسز کی جانچ پڑتال کے لئے ماہرین کو بھیجنے کی منظوری دے دی۔

اجلاس کے دوران مختلف ایجنڈآئٹم پر بحث ومباحثہ کے بعد یونیورسٹی میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے ضروری فیصلے کئے گئے۔ اجلاس نے انسٹیٹیوٹ آف بلوچی لینگویج اینڈ کلچراور شعبہ کیمسٹری میں ایم فل جبکہ شعبہ منیجمنٹ سائنسز میں 3.5سالہ ایم بی اے پروگرام میں نئے داخلہ شروع کرانے کی بھی منظوری دے دی۔ اس سے پہلے انسٹیٹیوٹ آف بلوچی لینگویج اینڈ کلچرکے ڈائریکٹر پروفیسرڈاکٹرعبدالصبوربلوچ، چئیرمین شعبہ لاء اور ڈائریکٹر کیوای سی پروفیسرڈاکٹرگل حسن اور ، چئیرمین شعبہ منیجمنٹ سائنسز ڈاکٹرریاض مزارنے مختلف ایجنڈا آئٹم پر اجلاس کو بریف کیا۔

اجلاس کے ممبران نے تربت یونیورسٹی میں معیاری اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے سلسلے میں وائس چانسلر کی دلچسپی اور کوششوں کو سراہا۔ آخر میں وائس چانسلر نے اجلاس میں شرکت کرنے اور تحقیقی سرگرمیوں کے فروغ کے لے لئے مفید تجاویز دینے پر ممبران کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :