وزیراعظم نے پورٹ قاسم پر دوسرے ایل این جی ٹرمینل کا افتتاح کردیا

پیر 20 نومبر 2017 14:48

وزیراعظم نے پورٹ قاسم پر دوسرے ایل این جی ٹرمینل کا افتتاح کردیا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 نومبر2017ء) وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان میں ترقی کا پہیہ چل رہا ہے، 2013میں حکومت سنبھالی تو بتایا گیا کہ گیس کو نظام میں شامل کرنے کے لیی7سال لگیں گے، پاکستان گیس پورٹ کنسوریشم کے تعاون سے ٹرمینل لگایا گیا ہے، 2013میں حکومت کو توانائی کے بڑے چیلنجز کا سامنا تھا، گیس کی کمی کے باعث کھاد کے کارخانے اور گھریلو صارفین کو گیس کی کمی کا سامنا تھا، آئندہ3سال میں ایل این جی کی طلب 30ملین ٹن سے تجاوز کرجائے گی،پاکستان میں ایل این جی سب سے سستا ایندھن ہے،1360میگاواٹ کے کول پاور پلانٹ کا حتمی مرحلہ مکمل ہونے کو ہے۔

پیر کو شاہد خاقان عباسی نے پورٹ قائم پر ایل این جی ٹرمینل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے جوبھی منصوبہ بندی شروع کیا اسے مکمل کیا ، حکومت خوش قسمت ہے کہ جس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھااور اس کاافتتاح بھی کیا،توانائی چیلنجز پر قابو پانے کے لیے اقدامات کررہے ہیں،2013 میں حکومت سنبھالی تو بتایا گیا کہ گیس کو نظام میں شامل کرنے کے لیی7سال لگیں گے۔

(جاری ہے)

پاکستان گیس پورٹ کنسوریشم کے تعاون سے ٹرمینل لگایا گیا ہے، کنسوریشم میں چین،جاپان، اور یورپ کی کمپنیاں شامل ہیں،توانائی کے شعبے میں اقبال زیڈاحمد کی خدمات قابل تعریف ہیں،ا قبال زیڈ احمد نے جانفشانی سے ٹرمینل کا منصوبہ مکمل کیا۔ 2013میں حکومت کو توانائی میں شامل کرنے کی منصوبہ بندی کی، بجلی کی قلت کے باعث صنعت اور صارفین بری طرح متاثر ہورہے تھے، گیس کی کمی کے باعث کھاد کے کارخانے اور گھریلو صارفین کو گیس کی کمی کا سامنا تھا، دوسرے ایل این جی ٹرمینل کی تنصیب سے ہمیں وافر گیس مہیا ہوگی، گیس سے چلنے والی3 بجلی گھر جلد کام شروع کردیں گے، ملک میں گیس سے بجلی پیدا کرنے والے مزید بجلی گھربھی لگ رہے ہیں، گیس پلانٹس، سی این جی، اور صنعتی ضرورتوں کے باعث گیس کی طلبی ایک بی سی ایف ہے،آئندہ30سال میں ایل این جی کی طلب 30ملین ٹن سے تجاویز کرجائے گی۔

توقع ہے کہ ملک میں مزید ایل این جی ٹرمینلزلگیں گے، ایل این جی ٹرمینلز کے شعبے میں سرمایہ کاری وسیع مواقع ہے، پہلے اور دوسرے ایل این جی ٹرمینل کے لیے حکومت نے کوئی ساوران گارٹنی نہیں دی، حکومت کاکام کاروبار کرنا نہیں، بلکہ ریگولیٹری فریم ورک فراہم کرنا ہے۔ ملک میں ٹرمینلز اپنی مکمل صلاحیت کے ساتھ کام کررہے ہیں۔ رواں سال پاکستان میں شرح نمو53فیصد جبکہ آئندہ سال 6 فیصد رہنے کے توقع ہے،پاکستان ترقی کررہا ہے، اور صنعت کا پہیہ چل رہا ہے، پاکستان میں ایل این جی سب سے سستا ایندھن ہے،انھوںنے کہا کہ مختلف ذرائع سے بجلی کی پیداوار پر توجہ دے رہے ہیں، 360میگاواٹ کے کول پاورپلانٹ کا حتمی مرحلہ مکمل ہونے کو ہے، کوئلے سے بجلی پیداکرنے والے مزید بجلی گھر میں لگ رہے ہیں۔

130