عقیدہ ء ختم نبوت کے تحفظ کے لیے پو ری قوم متحد ہے،علامہ قاضی احمدنو رانی

وزیرِ قانون زاہد حامد کی بر طرفی سے کم کچھ قبول نہیں،حکمران وقت ضائع کیے بغیر اپنی صفوں میں شامل کالی بھیڑوں کو بے نقاب کریں نو رانی چو رنگی پر دھر نے کے مو قع پر علامہ وقاص ہاشمی، علامہ سلطان مدنی اور دیگر کے ہمراہ قائدین کی پریس بریفنگ

اتوار 19 نومبر 2017 21:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2017ء) عقیدہ ء ختم نبو ت کے لیے پو ری قوم متحد ہے،دو ہفتے گذر جانے کے با وجود اسلام آباد میں دھر نے کے قائدین اور شرکاء کے حو صلے بلند ہیں، ملک بھر کے کروڑوں عا شقا نِ مصطفیٰﷺ عقیدہ ء ختم نبو ت اور تحفظ نامو س رسالت پر پہرہ دینے والوں کے ساتھ ہیں ۔یہ بات نو رانی چو رنگی کراچی پر اسلام آباد دھر نے کے شر کاء کی حمایت میں تنظیمات ِ اہلسنّت کے دھر نے کے مو قع پر جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) کراچی کے صدر علامہ قاضی احمد نو رانی،علامہ وقاص ہاشمی، علامہ سلطان مدنی اور دیگر کے ہمراہ قائدین نے پریس بریفنگ کے موقع پر کہی۔

علامہ قاضی احمد نو رانی نے کہا کہ حکو مت نہیں بلکہ غلامانِ رسولِ عر بیؐ صبر و تحمل سے کام لے رہے ہیں،یہ ملک ہمارے آبائو اجداد کی جدوجہداورقر بانیوں کے نتیجے میں معرضِ وجود میں آیا ہے،اس کی بنیا دوں میں ہمارے علما ء و مشائخ اور قوم کا لہوشامل ہے،اس وطن اور اس میںبسنے والوں کی حفا ظت کی جتنی فکر ہمیں ہے وہ کسی اور کو نہیں ہو سکتی،لیکن جب بات عقیدے کے تحفظ کی آتی ہے تو ہر صا حب ِ ایمان کو اپنے جذبات کا اظہار کر نا پڑ تا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اسلام آباد دھر نے میں شامل بعض نو جوانوں پر پو لیس تشدد کی شدید مذمت کی اور کہا کہ شاہ سے زیا دہ شاہ کی وفا دار انتظامیہ حالات خراب کر نے سے باز رہے۔ اس موقع پر دھر نے کے شرکاء کے جذبات دیدنی تھے۔ شر کائے دھر نا مسلسل نعرہء تکبیر، نعرہء رسالت، لبیک یا رسول اللہ، تاجدارِ ختمِ نبوت زندہ آباد اور زاہد حامد کو بر طرف کر نے کے لیے نعرے لگا رہے تھے۔

شرکا ء نے عصر، مغرب اور عشاء کی نمازیں علامہ عبداللہ نو رانی کی امامت میں نورانی چو رنگی پر ہی ادا کیں۔ علامہ قاضی احمد نو رانی نے حکو مت سے قائدینِ دھرنا کے اس مطا لبے کو دہرایا کہ وہ وفا قی وزیرِ قانون کو اس کے عہدے سے فی الفور بر طرف کرے اور ختمِ نبوت سے متعلق حلف ناموں میں ردو بدل کر نے والوں کے نام سامنے لائے اور ان کو قرارِ واقعی سزا دے۔

انھوں نے کہا کہ جب ملک کا وزیرِ اعظم تبدیل ہو سکتا ہے اور حکمران اپنی غرض کے لیے کئی وزرا اور ان کے محکمے تبدیل کر سکتے ہیں تو پھر غلامان ِ رسولِ عر بیؐ پر ایک وزیر کو بر طرف نہ کر نا حکمرانون کی ہٹ دھر می ہے اور اس کے نتا ئج سنگین ہو سکتے ہیں۔ اس مو قع پر ڈپٹی کمشنر ایسٹ اور پو لیس افسران نے ان علماء سے دھر نے کے شرکاء کو پُر امن رکھنے کی اپیل کی۔