بلوچستان حکومت ناکام ہوچکی ھے ،ہشت گرد کھلے عام دندناتے پھررہے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے صوبائی حکومت بلندبالا دعووں کے بجائے اپنی رٹ قائم کرے ، ڈپٹی چیئرمین سینٹ

صوبے کی پس ماندگی اور رقبے کومدنظررکھ کرسیٹوں میں اضافہ کیا جائے ، ایم ایم اے کی بحالی کے لیے میں نے خود کردار ادا کیا، مولانا عبدالغفور حیدری

اتوار 19 نومبر 2017 20:40

جعفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 نومبر2017ء) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی جنرل سیکریٹری وڈپٹی چیرمین سینٹ مولاناعبدالغفور حیدری نے جعفرآباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں صوبائی حکومت ناکام ہوچکی ھے تربت اور کوئٹہ میں بے گناہ پولیس آفسران کی ٹارگٹ کلنگ جاری ھے دہشت گرد کھلے عام دندناتے پھررہے ہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے صوبائی حکومت بلندبالا دعووںکے بجائے اپنی رٹ قائم کرے انکا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کے جتنے بھی ڈسٹرکٹ ہیں انہیں ضلع وائز قومی اسمبلی کی ایک سیٹ دی جائے اور اسی تناسب سے صوبائی سمبلی کی سیٹوں میں بھی اضافہ کیا جائے کیونکہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے پاکستان کاآدھا حصہ ھے اور بلوچستان قومی اسمبلی کی سیٹیں چودہ ہیں ان مختصر سیٹوں پر بلوچستان کبھی ترقی نہیں کرسکے گابلوچستان کی پس ماندگی اور رقبے کومدنظررکھ کرسیٹوں میں اضافہ کیا جائے بلوچستان کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ھے اس پرمجھے اورمیری پارٹی کوتحفظات ہیں بلوچستان میں دویاتین سیٹوں کے اضافے سے بلوچستان کامسلہ حل ہوتا نظرنہیں آتابلکہ بلوچستان قومی اسمبلی کی 34 سیٹیں ہونی چاہیے اور اسی حساب سے صوباء اسمبلی کی سیٹوں میں اضافہ کیا جائے ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ ایم ایم اے کی بحالی کے لیے میں نے خود کردار ادا کیا ھے دسمبرکے وسط میں اجلاس ہوگااور اسمیں متحدہ مجلس عمل کی تشکیل کااعلان کیا جائے گا انکا مزید کہنا تھا کہ ختم نبوت کابل پہلے سے مضبوط ہوگیا ھے 7بی اور7 دو کے تحت دونوں چیزیں بل کی شکل میں پاس ہوئیں انکامزید کہناتھا کہ جے یو آئی آنے والے الیکشن میں ملک بھرمیں بھرپور کامیابی حاصل کرے گی ایک سوال کے جواب میں انکا کہناتھا کہ عمران خان کے پاس نہ کوئی ضابطہ ھے اور نہ ہی اصول اسکا رونے دھونے کے سوا کوئی منشور نہی ھے اسے ایک صوبہ دیا گیا اسکا بھی بیڑہ اس نے غرق کردیا۔

متعلقہ عنوان :