پمز اسپتال میں ایکسرے مشینوں میں ناقص ترین میعار کی فلمیں استعمال ہونے کا انکشاف

کروڑوں روپے مالیت کی قیمتی مشینیں آئے روز خراب رہتی ہیں ، کم عمر ٹرینی لڑکے مشینیں آپریٹ کرتے ہیں جو ادارے کے ملازم بھی نہیں ہیں ، میٹیریل ناقص ہونے کے باوجود اکثر دستیاب نہیں ہوتا جس کے باعث مریضوں کو گھنٹوں تک انتظار کرنا پڑتا ہے

اتوار 19 نومبر 2017 20:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 نومبر2017ء) وفاقی دارالحکومت کے بڑے پمز اسپتال میں ایکسرے مشینوں میں ناقص ترین میعار کی فلمیں استعمال ہونے کا انکشاف ، کروڑوں روپے مالیت کی قیمتی مشینیں آئے روز خراب رہتی ہیں ، کم عمر ٹرینی لڑکے مشینیں آپریٹ کرتے ہیں جو ادارے کے ملازم بھی نہیں ہیں ، مٹیریل ناقص ہونے کے باوجود اکثر دستیاب نہیں ہوتا جس کے باعث مریضوں کو گھنٹوں تک انتظار کرنا پڑتا ہے ،مریضوں کی بیماری کے پیش نظر ایکسرے کی نوعیت مختلف ہوتی ہے لیکن ایک ہی طرح سب کی خانہ پری کر دی جاتی ہے ، ٹرینی طلباء کو کام پر لگا کرادارے کے ملازمین غائب ہو جاتے ہیں ، تشخصی مراحل میں اہم ترین مرحلہ ایکسرے اور الٹراسائونڈ متعلقہ ملازمین اور افسران کی نایہلی اور کرپشن کی بھینٹ چڑھ رہا ہے ، روزانہ سینکڑوں ایک ہزار کے قریب مریضوںکا ایکسرے ناقص سامان اور طریق سے کیا جاتا ہے،۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق پمز اسپتال مکے ریڈیالوجی ڈیپارٹمنت میں کرپشن اور نااہلی کی اتہا ہو رہی ہے کہ مستحق اور غریب مریضوں کی زنگیوں سے کھیلا جا رہا ۔ ایکسرے اور الٹراسائونڈ میں ناقص ترین میٹیریل استعمال کر کے ماہانہ لاکھوں روپے ادارے کے ملازمین اپنی جیبوں میں ڈال لیتے ہیں ۔ ایکسرے کرنے والے متعلقہ ایکسپرٹ ڈیوٹی کرنے کی زحمت گوارہ نہیں کرتے اور نرسنگ کالج کے طلباء جو کہ ادارے کے ملازم بھی نہیں اور نہ ہی مہارت رکھتے ہیں کو کام پہ لگا یا ہوتا ہے ۔

ناقص میتیریل کی وجہ سے ایکسرے اور التراسائونڈ مشینیں اکثر خراب رہتی ہیں جس کی وجہ سے لاچار مریضوں کی بے بسی کا مزاق اڑاتے ہوئے ان کو گھنٹوں انتطار کرایا جاتا ہے ۔ پمز اسپتال کے شعبہ ریڈیالوجی کے افسران اور ملازمین اس کرپشن کے ذریعے نہ صرف مریضوں کی زندگیوں کو دائو پر لگا رہے ہیں بلکہ قومی خزانے کو بھی نقصان پہنچانے کا باعث بن رہے ہیں ۔