باجوڑ ایجنسی میں دو فریقین کے درمیان اراضی کی ملکیت کا تنازعہ جرگہ کی کوششوں سے حل ہو گیا

اتوار 19 نومبر 2017 20:10

باجوڑ ایجنسی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 نومبر2017ء) باجوڑ ایجنسی میں دو فریقین کے درمیان اراضی کی ملکیت کا تنازعہ جرگہ کی کوششوں سے حل ہو گیا۔ تحصیل واڑہ ماموند کے گاؤں ہزارناؤ میں دو فریقین کے درمیان اراضی کی ملکیت کا گھمبیر تنازعہ جرگہ کی کاوشوں سے ختم ہو گیا، تنازعہ کے حل میں پولٹیکل انتظامیہ اور پولیٹیکل تحصیلدار وکیل خان اور جرگہ ممبران ملک سعید الرحمٰن، مفتی بشیر محمد سیوئی، ملک مضروف، ملک سید، ملک ممتاز، ملک جہانزیب، ملک عبدالعزیز، حاجی شاجہان نے اہم کردار ادا کیا۔

تفصیلات کے مطابق حاجی عبدالرحمٰن قوم سلطان خیل اور سردار خان قوم جنگی خیل میں کئی سالوں سے اراضی ملکیت کا تنازعہ چلا آ رہا تھا، کئی بار اس مسئلہ پر فریقین میں تصادم بھی ہوا، تنازعہ کے حل کیلئے قدر آور شخصیات اور انتظامیہ نے بڑی کوششیں کیں بعد ازاں دونوں فریقین نے جرگہ ممبران ملک سعید الرحمٰن، مفتی بشیر، ملک مضروف وغیرہ پر مشتمل جرگہ کو غیر مشروط اختیار دیا۔

(جاری ہے)

گذشتہ روز جرگہ ملک شاہ جہان سیوئی کے حجرے میں منعقد ہوا، جس میں علاقے معزز شخصیات، علمائے کرام، قبائلی عمائدین کے علاوہ دونوں فریقین کے دیگر سرکردہ مشران نے شرکت کی۔جرگہ نے دونوں فریقین کے روبرو اپنا فیصلہ صادر کر دیا۔ فیصلے کے ساتھ ساتھ جرگہ ممبران نے دو فریقین کے درمیان صلح بھی کرایا۔دونوں قبائل کے فریقین فیصلہ قبول کرتے ہوئے ایک دوسرے سے بغلگیر ہو گئے۔

متعلقہ عنوان :