ڈیرہ اسماعیل خان میں لڑکی کی عصمت دری کے معاملہ انتہائی فسوس ناک ہے،ریحام خان

پنجاب میں ڈیرہ اسماعیل خان جیسا واقعہ رونما ہونے کے دو دن بعد ایکشن لیا گیا مگر خیبر پختونخوا میں تین ہفتے گزرنے کے باوجود بھی کوئی کاروائی نہیں ہوئی لوگ گلیوں میں منتخب اراکین کو گالیاں دے رہے ہیں ۔ سیاسی جماعتوں کی غلطیوں کے باعث میں فلاحی کام کر رہی ہوں،،،پشاور کے آغوش سنٹر میں میڈیا سے گفتگو

اتوار 19 نومبر 2017 18:50

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2017ء) سماجی رہنما ء ریحام خان نے کہا ہے کہ پنجاب میں ڈیرہ اسماعیل خان جیسا واقعہ رونما ہونے کے دو دن بعد ایکشن لیا گیا مگر خیبر پختونخوا میں تین ہفتے گزرنے کے باوجود بھی کوئی کاروائی نہیں ہوئی۔ پشاور کے آغوش سنٹر میں زیر تعلیم بے سہارا طلبہ کے لیے منعقدہ تقسیم انعامات کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ریحام خان کا کہنا تھا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں لڑکی کی عصمت دری کے معاملہ انتہائی فسوس ناک ہے۔

وزیر اعلی پرویز خٹک کو واقعے کا فوری طور پر نوٹس لینا چاہیے تھا۔ انہوںنے کہا کہ پنجاب میں ڈی آئی خان جیسے ہی واقعے کا فوری نوٹس لیا گیا تاہم تین ہفتے گزرنے کے باوجود بھی معاملے میں ملوث کردار کو بے نقاب نہ کیا جا سکا۔

(جاری ہے)

ریحام خان نے کہا کہ کرپشن کا جڑ سے خاتمہ ہونا چاہیے ۔ کرپشن کے خاتمے کے لیے سب سے پہلے خیبر پختونخوا میں احتساب کمیشن کو فحال ہونا چاہئے۔

ٹیکس چھپانے اور غلط بیانی کرنے والے کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ ریحام نے کہا کہ لوگ گلیوں میں منتخب اراکین کو گالیاں دے رہے ہیں ۔ سیاسی جماعتوں کی غلطیوں کے باعث میں فلاحی کام کر رہی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی جانب سے شمولیت کی دعوت نہیں ملی۔ ایسی جماعت کا انتخاب کریں گی جو خیبر پختونخوااوربلوچستان کے پسماندہ اضلاع میں کام کرنے کا مکمل موقع دیں ۔ ریحام خان کا کہنا تھا معاشرے میں فلاحی کام کرنے والون کی حوصلہ افزائی ضروری ہے انہوں کا کہنا تھا کہ زندگی کے بارے میں لوگ بہت سی باتیں کرتے رہتے ہیں مگر انکے لئے سب سے اہم اولاد ہے۔

متعلقہ عنوان :