واٹر کوالٹی لیبارٹری نے گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول پنگریو کے زیر استعمال زیر زمین پانی کو مہلک اور مضر صحت قرار دے دیا

اتوار 19 نومبر 2017 18:50

پنگریو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2017ء) وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد کی واٹر کوالٹی لیبارٹری نے گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول پنگریو کے 1400 طلبہ، طالبات ، اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کے زیر استعمال زیر زمین پانی کو مہلک اور مضر صحت قرار دے دیا ہے اور اسکول انتظامیہ کو یہ پانی استعمال نہ کر نے کی ہدائت کی ہے تاہم اسکول میں واٹر سپلائی کا کنکشن نہ ہونے کے باعث اسکول انتظامیہ پینے کے صاف پانی کا بندوبست کرنے سے معذور ہے مہلک اور مضر صحت پانی استعمال کر نے کے باعث اسکول میں زیر تعلیم طلبہ، طالبات، اساتذہ اور غیر تدرسی عملے کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں جبکہ زیر زمین پانی مہلک ہونے کے انکشاف کے بعد طلبہ ، طالبات کے والدین نے اپنے بچوں کو اسکول کے واٹر ٹینک کا پانی پینے سے منع کر دیا ہے جس کی وجہ سے طلبہ سارا دن پیاسے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں سابق سیکریٹری تعلیم سندھ عبدالعزیزعقیلی نے 26اگست کو گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول پنگریو کے دورے کے دوران اسکول انتظامیہ کی نشاندہی پر زیر زمین پانی کا ٹیسٹ کرانے کے لئے محکمہ تعلیم کے حکام کو ہدایات جاری کی تھیں جس پر محکمہ تعلیم کی جانب سے اس پانی کے نمونے ٹیسٹ کے لئے وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد میں بھجوائے گئے تھے وزارت کی جانب سے اسکول انتظامیہ کو اس پانی کے ٹیسٹ کی رپورٹ گزشتہ روز ارسال کی گئی ہے اس رپورٹ میں چارٹوں کے ذریعے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا ہے کہ اسکول میں زیر استعمال پینے کا زیر زمین پانی صحت کے لئے مہلک اور مضر ہے اس لئے یہ پانی استعمال نہ کیا جائے لیبارٹری رپورٹ میں پانی مہلک ثابت ہونے پر اسکول کے اساتذہ، غیر تدریسی عملے،طلبہ اور طالبات میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے کیونکہ اسکول میں شہری ادارے کا فراہمی آب کا کنکشن نہ ہونے کے باعث واٹر ٹینک میں زیر زمین پانی ہی فراہم کیا جاتا ہے اسکول میں زیر تعلیم طلبہ وطالبات کے والدین نے پینے کا پانی مضر صحت ثابت ہونے پر اپنے بچوں کو اسکول کے واٹر ٹینک سے پانی پینے سے روک دیا ہے جس کی وجہ سے نہ صرف طلبہ وطالبات بلکہ اسکول کا تدریسی اور غیر تدریسی عملہ بھی پیاسی حالت میں درس وتدریس پر مجبور ہو گیا ہے جس سے وہ شدید پریشانی کا شکار ہیں اسکول کے طلبہ اور ان کے والدین نے میڈیا کو بتایا کہ اب جب کہ وفاقی حکومت کے ادارے نے گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول پنگریو میں پینے کے پانی کو مہلک قرار دے دیا ہے اس کے باوجود پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے اقدامات نہ کرنا تشویشناک ہے انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ، وزیر تعلیم سندھ اور سیکریٹری تعلیم سندھ سے اپیل کی ہے کہ گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول پنگریو میں فوری طور پر فلٹر پلانٹ لگایا جائے اور پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے تاکہ مہلک پانی پینے کے باعث اساتذہ ، طلبہ، طالبات اور غیر تدریسی عملے کی زندگیوں کو درپیش خطرات ختم ہوسکیں۔

متعلقہ عنوان :