ایبٹ آباد جلسہ ریفرنڈم ،میرا اور عوام کا تعلق کوئی عدالتی فیصلہ نہیں توڑ سکتا، نوازشریف

کوئی سمجھتا ہے میں ہار جائوں گا تو یہ ان کی بھول ہے، ہارنے والا نہیں ، مجھے عہدہ سنھبالتے ہی دھرنوں کے ذریعے روکنے کی کوشش کی گئی ہم ترقی اور خوشحالی کے کاموں میں لگے رہے پھر پانامہ کا تماشا لگا دیا گیا پھر ایک جے آئی ٹی بنائی گئی جس نے تحقیقات کے نام پر دنیا بھر کے سیر سپاٹے کئے میر ے خلاف ان کو ایک پائی کی کرپشن کا ثبوت بھی نہ مل سکا ساری کوششیں ناکام ہوگئیں تو کہا بیٹے سے تنخواہ نہیںلی اس لئے نواز شریف کو نااہل کیا جاتا ہے چار پانچ لوگ کروڑوں کی عوام کا فیصلہ نہیں کر سکتے آپ میرا ساتھ دو نظام بدل دیں گے،یہ سب کچھ بدلنا ہوگا، ہم نے عوام کی خدمت کرکے ہی عوام کی محبت سمیٹی ہے، میں میں پھر آئوں گا اور اپنے وعدے پورے کروں گا، ایک شعبدہ باز کہتا تھا کہ ہم نوے دنوں میں کرپشن کا خاتمہ کردیں گے مگر انہوں نے اپنے صوبے میں احتساب کے نظام کو ہی بند کردیا اور صوبے کو تباہ کردیا،میں نے ایک رتی کی کرپشن نہیں کی پھر بھی میرا پورا خاندان عدالتوں کے سامنے پیش ہوا،سابق وزیر اعظم کا ایبٹ آباد میں جلسے سے خطاب

اتوار 19 نومبر 2017 18:32

ایبٹ آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 نومبر2017ء) سابق وزیراعظم نواز شریف نے ایبٹ آباد کے جلسے کو ریفرنڈم قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرا اور عوام کا تعلق کوئی عدالتی فیصلہ نہیں توڑ سکتا، ہم نے عوام کی خدمت کرکے ہی عوام کی محبت سمیٹی ہے چار پانچ لوگوں کے فیصلے کو عوام نے قبول نہیں کیا۔ 2018 ء میں میں پھر آئوں گا اور اپنے وعدے پورے کروں گا۔

ایبٹ آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ عوام کو دیکھ کر 2013 ء کا دور یاد آرہا ہے اس وقت بھی عوام نے اس محبت کا اظہار کیا تھا اور آج بھی عوام اس جذبے سے مجھ سے دلی محبت رکھتے ہیں۔ ایبٹ آباد میں عوام اور نواز شریف کا گہرا تعلق ہے۔ اس تعلق کو کوئی توڑ نہیں سکتا۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ 2013 ء سے قبل بجلی کی لوڈ شیڈنگ عرورج پر تھی امن و امان کی صورتحال بدتر ہونے کی وجہ سے ملکی معیشت ڈوب رہی تھی لیکن ہم نے عوام کو ام کا تحفہ دے کر بیرونی سرمایہ کاری لائی اور بجلی کے نئے منصوبوں لگا کر عوام کو لوڈ شیڈنگ کی مصیبت سے چھٹکارا دلایا۔

(جاری ہے)

پورے ملک بالخصوص ایبٹ اباد میں سڑکوں کا جال بچ ھا دیا گیا ہے ہم نے وام کی خدمت کرکے عوام کی محبت سمیٹی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ میں ہار جائوں گا تو یہ ان کی بھول ہے۔ میں ہارنے والا نہیں اگر میں ہارنے والا ہوتا تو آج عوام کے پاس نہ ہوتا بلکہ سیاست چھوڑ کر آرام سے بیٹھا ہوتا، مجھے عہدہ سنھبالتے ہی دھرنوں کے ذریعے روکنے کی کوشش کی گئی لیکن ہم ترقی اور خوشحالی کے کاموں میں لگے رہے پھر پانامہ کا تماشا لگا دیا گیا پھر ایک جے آئی ٹی بنائی گئی جس نے تحقیقات کے نام پر دنیا بھر کے سیر سپاٹے کئے مگرم یرے خلاف ان کو ایک پائی کی کرپشن کا ثبوت بھی نہ مل سکا اور جب ساری کوششیں ناکام ہوگئیں تو کہا بیٹے سے تنخواہ نہیںلی اس لئے نواز شریف کو نااہل کیا جاتا ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ عدالتی فیصلے کے بعد وزیراعظم ہائوس چھوڑا اور گھر چلا گیا لیکن عوام نے اس فیصلے کو قبول کرنے سے انکار کردیا کیونکہ چار پانچ لوگ کروڑوں کی عوام کا فیصلہ نہیں کر سکتے آپ میرا ساتھ دو نظام بدل دیں گے۔ یہ سب کچھ بدلنا ہوگا، جھوٹے پیمانے بدلنے ہوں گے کیونکہ انہوں نے ملک کو ایک مرتبہ پھر عدم استحکام کا شکار کردیا اگر عوام میرا ساتھ دین گے تو میں وعدہ کرتا ہوں کہ ہم اکٹھے مارچ کریں گے، قدم سے قم ملا کر چلیں گے مگر آپ مجھے راستے میں نہیں چھوڑنا پر دیکان میں کیسے یہ سب کچھ بدلتا ہوں، نواز شریف نے مزید کہا کہ میں جیل سے ڈرتا ہوں، نہ موت سے ، آمروں کے ہاتھ بیعت کی گئی پی سی او کے تحت حلف اٹھائے گئے ۔

ڈکٹیٹروں سے وفاداریوں کے حلف لیے جاتے رہے مگر آج وہ ڈکٹیٹر ملک سے بھاگ گیا مگر میں بھاگنے والا نہیں کیونکہ میں آمر نہیں، میں عوام سے وعدہ کرتا ہوں کہ آپ لوگوں کا ساتھ دونوں گا اور آپ سے بھی یہی امید رکھتا ہوں کہ آپ بھی مجھے مشکل حالات میں نہیں چھوڑیں گے۔ عمران خان پرتنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک شعبدہ باز کہتا تھا کہ ہم نوے دنوں میں کرپشن کا خاتمہ کردیں گے مگر انہوں نے اپنے صوبے میں احتساب کے نظام کو ہی بند کردیا اور صوبے کو تباہ کردیا۔ اربوں درخت لگانے کا کہنے والے اربوں روپے کھا گئے مگر کسی نے سوال نہیں کیا میں نے ایک رتی کی کرپشن نہیں کی پھر بھی میرا پورا خاندان عدالتوں کے سامنے پیش ہوا۔