ایف سی اور پولیس کا کوئٹہ کے علاقے پشتون آباد میں آپریشن شروع، بر یگیڈیئر تصور عباس

آپریشن میں کل120ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں ،سیکٹر کمانڈر فر نٹیئر کور کوئٹہ پولیس کا کام عوام کو تحفظ کا احساس دلانا ہے جس کے لئے ہم ہمہ وقت کوشاں ہیں کوئٹہ میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات کے بعد پولیس کی دہشتگردوں کی سرکوبی کے لئے کاروائیاں جاری ہیں تاہم انکی تفصیلا ت اس وقت منظر عام پر نہیں لا سکتے ،ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ

اتوار 19 نومبر 2017 18:10

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2017ء) سیکٹر کمانڈر فر نٹیئر کور کوئٹہ بر یگیڈیئر تصور عباس نے کہا ہے ایف سی اور پولیس نے ضلعی انتظا میہ کے ساتھ ملکر پشتون آباد کوئٹہ میں ایک روزہ آپریشن سینیٹائزیشن کا آغاز کر دیاہے جس میں علاقے کے 3000گھروں کی تلاشی لی جائے گی ،آپریشن میں پولیس اور ایف سی کی8سو اہلکار حصہ لے رہے ہیں جبکہ اس دوران علاقے میں آمد و رفت معطل ر ہے گی عوامی سہولت کے لئے علاقے میں میڈیکل کیمپ قائم کئے گئے ہیں، یہ بات انہوں نے اتوار کو ایف سی سیکٹر آفس کوئٹہ میں پر یس کانفرنس کر تے ہوئے کہی ،اس موقع پر ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ اور ڈپٹی کمشنر کوئٹہ فرخ عتیق بھی موجود تھے ،سیکٹر کمانڈر بر یگیڈ یئر تصور عباس نے کہا کہ کلی دیبہ کی طرز پر پشتون آباد کے علاقے میں بھی ایک روزہ آپریشن کا آغاز کیا گیا ہے جسے آپریشن (ڈیلٹاII)کا نام دیا گیا ہے ا س آپریشن میں پولیس ، ایف سی کی غزاء بند اسکائوٹس او ر چلتن رائفلز ،ضلعی انتظا میہ حصہ لے رہی ہیں جبکہ آپریشن کے مثبت نتائج مر تب کر نے کے لئے علاقے کے اراکین اسمبلی،علاقہ و قبا ئلی معتبر رین کو بھی اعتما د میں لیا ہے ،انہوں نے بتا یا کہ پشتون آباد میں 3ہزار گھر ہیں جن کی آبادی 23ہزار کے قریب ہے اور علاقے کا رقبہ دیڑھ کلو میٹر طویل ہے علاقے کو مکمل طور پر سیل کیا گیا ہے تاہم موبائل سروس کو معطل نہیں کیا گیا انہوں نے بتا یا کہ اس علاقے کا تعلق براہ راست مری آباد کی سیکورٹی سے منسلک ہے ، آپریشن کے دوران علاقے کو 4مین اور 8سب سیکٹرز میں تقسیم کیا گیا ہے آپریشن میں کل120ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جن میںہر سرچنگ ٹیم میںایف سی کے 3،پولیس کے 2اور ایک لیڈی سر چر شامل ہو ں گی ،انہوں نے کہا کہ علاقے میں 4میڈ یکل کیمپ قائم کئے گئے ہیں جن میں میل کے ساتھ ساتھ 8لیڈی ڈاکٹر بھی موجود ہیں اور قانونی مد د کے لئے 4مجسٹریٹ کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں ،ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے کہا کہ پشتون آباد آپریشن میں پولیس کے 277افسران اور اہلکار حصہ لے رہے ہیں پولیس کا کام عوام کو تحفظ کا احساس دلانا ہے جس کے لئے ہم ہمہ وقت کوشاں ہیں کوئٹہ میں دہشتگردی کے حالیہ واقعات کے بعد پولیس کی دہشتگردوں کی سرکوبی کے لئے کاروائیاں جاری ہیں تاہم انکی تفصیلا ت اس وقت منظر عام پر نہیں لا سکتے انہوں نے کہا کہ دہشتگرد پولیس کو ڈی مورالائز کر نا چاہتے ہیں ڈیوٹی کے دوران شہادت ہمارے کا م کا حصہ ہے ہم نہ پہلے کبھی دہشتگردی اور دھمکیوں سے مر عوب ہو ئے اور نہ آئندہ کبھی کمزور ہونگے انہوں نے کہا کہ سیف سٹی منصوبہ حکومت کے پاس ہے اس پر حتمی فیصلہ حکومت نے کرنا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پولیس کے افسران کو جہاں محسوس ہوتا ہے کہ انہیں بلٹ پروف گاڑیاں دی جانی چائیے وہا ں انہیں فراہم کی جاتی ہیں ہمارا کام فیلڈ میں رہتے ہوئے عوام کی حفاظت کرنا ہے اور ہم اس کام کو پوری جانفیشانی سے انجام دے رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ایک روزہ آپریشن مکمل ہونے کے بعد مثبت نتا ئج سامنے آئیں گے علاقہ معتبر رین کو شامل کر نے سے کا فی آسا نیاں پیدا ہوتی ہیں اگر کسی بھی شخصیت سے متعلق کرمنل ریکار ڈ ملتا ہے یا انکا جرائم میں ملوث ہونا ثابت ہوگا تو انہیں معتبررین کی فہرست سے نکا ل دیا جائے گا،انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کے خلاف کسی بھی بڑے بر یک تھرو کی صورت میں بریفننگ دی جائے گی

متعلقہ عنوان :