خصوصی بچے ہماری توجہ اور پیار کے زیادہ مستحق ہیں ، ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ

ایسے افراد کومعاشرے کے مفید شہری بنانا دراصل ایسی خدمت ہے جو عبادت سے کم نہیں، سیمینار سے خطاب

اتوار 19 نومبر 2017 17:50

ٹوبہ ٹیک سنگھ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 نومبر2017ء) ڈپٹی کمشنر ٹوبہ ٹیک سنگھ عرفان نواز میمن نے کہا ہے خصوصی بچے ہماری توجہ اور پیار کے زیادہ مستحق ہیں جبکہ سپیشل ایجوکیشن اداروں میں ان کی تعلیم و تربیت اور حسن سلوک ان کی کردار سازی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ گورنمنٹ سپیشل ایجوکیشن سیکنڈری سکول برائے متاثرہ سماعت ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ’’سیفٹی اینڈ سکیورٹی‘‘ کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ سپیشل بچوں کو تعلیم و تربیت کے لیے گھروں سے لانے اور واپس پہنچانے کے لیے فراہم کی گئی بسوں میں ان کو پیار سے بٹھانے اور اچھے انداز میں ڈراپ کرنے والے نیکی کا کام کر رہے ہیں سے جاری رہنا چاہیے۔

چیف ایگزیکٹو آفیسر (ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی) ٹوبہ ٹیک سنگھ ریاض قدیر بھٹی، ڈی ای او (سپیشل ایجوکیشن) فیصل آباد ڈویژن چوہدری عبد الحمید گجر، ٹوبہ ٹیک سنگھ، کمالیہ، پیرمحل اور گوجرہ کے سپیشل ایجوکیشن اداروں کے سربراہان میڈم شبنم ظفر، ڈاکٹر محمد نذیر، ثوبیہ عابد، رانا نسیم طاہر، بشیر احمد ربانی، بابر سہیل، میڈم فریدہ سراج، ٹرانسپورٹ انچارج، ڈرائیورز اور کنڈکٹرز بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

سی ای او(ایجوکیشن) ریاض قدیر بھٹی نے کہا کہ سپیشل بچے قوم کی امانت اور محبت، پیار اور حسن سلوک کے زیادہ حقدار ہیں۔ انہیں معاشرے کے مفید شہری بنانا دراصل ایسی خدمت ہے جو عبادت سے کم نہیں۔ ڈی ای او (سپیشل ایجوکیشن) چوہدری عبد الحمید گجر نے کہا کہ ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ میں اس وقت سپیشل ایجوکیشن کے سات ادارے کام کر رہے ہیں جن میں سے تین ٹوبہ ٹیک سنگھ، دو کمالیہ جبکہ ایک ایک پیرمحل اور گوجرہ میں ہے جبکہ رجانہ اور سندھیلیانوالی میں اداروں کے قیام کے لیے سکیمیں منظوری کے لیے بھیج دی گئی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمارے ذمے ان بچوں کی خدمت کا کام لگایا ہے جو بہترین نیکی ہے۔ ہمیں اس کی پاسداری کرتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں دیانتداری کے ساتھ انجام دینی چاہییں۔انہوں نے سربراہان کو ہدایت کی کہ وہ اداروں کے ماحول کو مثالی اور ’’سپیشل چائلڈ فرینڈلی‘‘ بنانے کے لیے اقدامات اٹھائیں۔ پرنسپل میڈم شبنم ظفر نے سیمینار کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا۔

ماہر نفسیات ماریہ کاظم نے کہا کہ سپیشل ایجوکیشن اداروں سے وابستہ ہر فرد میں سپیشل بچوں کے لیے پیار، محبت، انسیت اور اپنائیت کا جذبہ ہونا ضروری ہے۔ یہ بچے ہمارے اپنے ہیں۔ ایک دو مقامات پر ہونے والے ناخوشگوار واقعات پر بہت دکھ ہوا ہے تاہم اکثر مشاہدہ میں آیا ہے کہ ہمارے ڈرائیور اور کنڈکٹرز ان بچوں کو بڑے احسن انداز میں سپیشل ایجوکیشن بسوں میں بٹھاتے اور اتارتے وقت خود بڑے پیار سے سڑک پار کرواتے ہیں۔

انہوں نے سپیشل ایجوکیشن اداروں میں سکول کونسل کو فعال کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ والدین اور سکول انتظامیہ سے باہم رابطے سے مزید بہتری آ سکتی ہے۔ سنیئر سپیشل ایجوکیشن ٹیچر حفصہ بتول نے کہا کہ سپیشل بچوں کے جذبات کو دوستانہ انداز میں لینے سے ہی بہتری آ سکتی ہے۔ ہر سپیشل بچہ دوسرے سے مختلف نوعیت اور ماحول کو ہوتا ہے۔ اس کی ضرورت کے مطابق اس سے حسن سلوک کا مظاہر کرنا چاہیے۔

اس کی غلطی کی بجائے اس کی رہنمائی اور اصلاح کے پہلو کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔ضمیر الحسن نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ سیمینار کا آغاز گورنمنٹ انسٹی ٹیوٹ آف سلو لرنرز ٹوبہ ٹیک سنگھ کے ایجوکیٹر ضیاء الرحمن نے تلاوت قرآن پاک سے کیا جبکہ گورنمنٹ سپیشل ایجوکیشن سنٹر گوجرہ کے محروم بصارت طالب علم محمد اویس نے بارگاہِ رسالت مآبؐ میں عقیدت کے پھول نچھاور کیے۔ ڈپٹی کمشنر عرفان نواز میمن نے نعت رسول مقبول پیش کرنے والے نابینا طالب علم محمد اویس کو ایک ہزار روپے انعام دیا۔