چین ، ہائپر سونک مسلح طیارے کی تکمیل آخری مراحل میں داخل ہو گئی

طیارے کی رفتار 12کلومیٹر فی سیکنڈ ، مسلح طیارہ 14منٹ میں امریکہ پہنچ سکتا ہے، کامیابی نے چین کے زمینی خطرات کو نمایاں طور پر کم کر دیا ہے، چینی سائنسدان زووی

اتوار 19 نومبر 2017 17:10

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 نومبر2017ء) چین دنیا کا تیز ترین ہائپر سونک مسلح طیارے کی تیاری کے آخری مراحل میں داخل ہو گیا ہے، طیارے کی رفتار 12کلومیٹر فی سیکنڈ ہے، چین کا یہمسلح طیارہ 14منٹ میں امریکہ پہنچ سکتا ہے، چین کی اس کامیابی نے چین کے زمینی خطرات کو نمایاں طور پر کم کر دیا ہے، 2020تک یہ طیارہ اپنی کامیاب آزمائشی پرواز کے بعد چینی فضائیہ کے حوالے کر دیا جائے گا۔

امریکی خبر رساں ذرائع نے سائوتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ چین کے ایک ماہر سائنسدان نے کہا ہے کہ چین اپنے پہلے ہائپر سونک مسلح طیارے کی تیاری کے آخری مراحل میں داخل ہو گیا ہے۔ یہ دینا کا تیز ترین مسافت طے کرے گا۔ امریکہ اس پہلے 2011میں اس کا تجربہ کر چکا ہے لیکن ناکام رہا ہے۔

(جاری ہے)

چین نے ابھی کسی حد تک اس کی آزمائشی پرواز کی ہے لیکن ابھی کچھ تکنیکی مراحل باقی ہیں۔

طیارے کی رفتار 12کلومیٹر فی سیکنڈ ہے۔ ماہر سائنسدان نے کہا ہے کہ یہ آواز سے 30گنا زیادہ تیز رفتار ہے۔ منصوبے پر کام کرنے والے سینئر سائنسدان زووی نے مزید کہا کہ چین کایہ مسلح طیارہ 14منٹ میں امریکہ پہنچ سکتا ہے۔ چین کی اس کامیابی نے چین کے زمینی خطرات کو نمایاں طور پر کم کر دیا ہے۔چین نے گلائیڈرwf-14کے نام سے سات کامیاب تجرباتی پرواز کی ہیں۔

واضح رہے کہ روس، بھارت اور آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک نے طیارے کے کچھ ابتدائی پروٹوٹائپ بھی آزمائے ہیں جو جوہری ہتھیاروں سمیت میزائل فراہم کرنے کے لئے استعمال کئے جا سکتے ہیں۔چین کے jf-12کی صلاحیت حاصل کرنے کے بعد ہیکسنگ ہتھیاروں کی ترقی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ چین کے لئے ہیکسنگ پروازیں انقلابی ذرائع فراہم کرنے میں مددگار ہو ں گی۔

متعلقہ عنوان :