ختم نبوت حلف نامے میں تبدیلی کرنیوالوں کو سامنے لاکر عبرتناک سزادی جائے ، نوازشریف کے متعلق ججز کے فیصلے تضحیک آمیزتھے ،ڈپٹی چیئرمین سینٹ

کرپشن ملک کو کھاگئی ہے ،دہشت گردی بھی اسی وجہ سے ہے ،متحدہ مجلس عمل جلد بحال ہوگی ،الیکشن نئی حلقہ بندی کے تحت ہو یا پرانی بلوچستان کو ہر ضلع پر ایک قومی اسمبلی کی نشست دی جائے ، مولاناعبدالغفورحیدری کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 19 نومبر 2017 16:40

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2017ء) ڈپٹی چیئر مین سینٹ و جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنمامولانا عبدالغفور حیدری نے کہاہے کہ ختم نبوت کے حلف نامے میں تبدیلی کرنے والوں کو سامنے لاکر عبرتناک سزادی جائے ،میاں نوازشریف کے متعلق ججز کے فیصلے تضحیک آمیزتھے ،کرپشن ملک کو کھاگئی ہے دہشت گردی بھی اسی وجہ سے ہے ،متحدہ مجلس عمل جلد بحال ہوگی ،الیکشن نئی حلقہ بندی کے تحت ہو یا پرانی بلوچستان کو ہر ضلع پر ایک قومی اسمبلی کی نشست دی جائے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے جیکب آبادمیں ای ٹی او عبدالوحید تھیم سے والدہ کی وفات پر تعزیت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر حافظ خلیل احمد ،جے یوآئی کے ضلعی امیر ڈاکٹر اے جی انصاری ،حافظ میر محمد بنگلانی ،مولانا عبدالجبار رند،حماد اللہ انصاری ،تاج محمود امروٹی ودیگر موجودتھے ،مولانا عبدالغفور حیدر ی نے کہاکہ ختم نبوت قانون میں ترمیم کے مسئلے پر جے یوآئی سب سے زیادہ حساس تھی ،ہم پارلیمنٹ میں اس معاملے پر کامیاب ہوئے اورختم بنوت حلف نامے کو من وعن بحال کرایا ،قادیانیوں کی حیثیت کے حلف نامے بھی اصل حالت میں بحال ہوئے اسمبلی میں متفقہ طورپر سیوب بی ،سیون سی منظورکروائی ،اس طرح ختم نبوت کاقانون بحال ہونے کے ساتھ ساتھ مزید محفوظ ہوگیا ،اب کوئی مائی کا لال اسمبلی میں ترمیم کے ذریعے بھی ختم نبوت کے قانون کو تبدیل نہیں کرسکتا ،جن لوگوں کی یہ خواہش تھی اس طرح بے خبری میں اپنے مقاصد حاصل کریں گے ،اسمبلی میں متفقہ طورپر حلف نامے کے تبدیلی کو ختم کرکے ان کے منہ پر طمانچہ ماراہے ،جن مذہبی تنظیموں نے اس دفعات کی بحالی کے لیے احتجاج کیا اوردھرنے دیے وہ مبارکباد کے مستحق ہیں ،انہوںنے اسلام آباد دھرنے کے متعلق کہاکہ اگر اسمبلی میں ہم کامیاب نہ ہوتے تو ہم بھی دھرنادیتے ،ختم نبوت قانون پر کوئی مصلحت یا سودے بازی نہیں ہوسکتی ،اللہ کا شکرہے حکومت نے ہو ش کے ناخن لیے اور اس مسئلے کی حساسیت کا احساس ہوا ،انہوںنے کہاکہ ختم نبوت قانون میں تبدیلی کے متعلق بنائی گئی کمیٹی وزیر اعظم کو پیش کرے گی اور وزیر اعظم کی ذمیداری ہے کہ اس کے ذمیداروں کو سامنے لاکر عبرتناک سزادی جائے ،ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ عام انتخابات نئے حلقہ بندیوں پر ہو ں یا پرانے بل دوتہائی اکثریت سے قومی اسمبلی میں پاس ہوگیاہے سینیٹ میں پیش ہونا باقی ہے ،انہوںنے کہاکہ ترقیاتی کام رقبے کے لحاظ سے ہوتے ہیں شہروں سے نہیں ،بلوچستان ترقی کے لحاظ سے بہت پیچھے ہے بلوچستان کو فی اضلاع پر ایک قومی اسمبلی کی نشست دی جائے ،صوبہ بلوچستان کی نشستیں فیصل آباد ڈویژن جتنی بھی نہیں ہیں ،بلوچستان کو 34قومی سیٹیں دی جائیں ،بلوچستان کے متعلق وفاق اورباز شخصیات صوبے کے حقوق کی بات تو کرتی ہیں لیکن بعد میں مکر جاتی ہیں ،بلوچستان عرصہ درازسے نظر اندازہورہاہے ،انہوںنے کہا کہ نوازشریف کے متعلق ججزکے کئے گئے فیصلوں پر ڈر ڈر کر بات کررہاہوں ،ججز کے فیصلوں میں تضحیک اورمزاق طنز شامل تھاججز فیصلوں میں شعر وشاعری نہیں کرتے ،انہوںنے کہاکہ متحدہ مجلس عمل جلد بحال ہوگی اس حوالے سے دسمبر میں اجلاس ہوگا فاٹا کو ضم کرنے سے پہلے وہاں کے لوگوں کی رائے بھی لی جائے ،انہوںنے کہاکہ کرپشن ملک کو کھاگئی ہے اورملک کا دیوالیہ نکال دیاہے جس کے باعث ملک معاشی طور پر غیر مستحکم ہواہے ،دہشت گردی بھی اسی کے سبب ہے ،دہشت گردی اورکرپشن پر قابو پایاجائے ۔