یینی حکومت کے زیر کنٹرول یمنی گزر گاہیں امداد کے لیے کھلی ہیں ،سعودی عرب

گزشہ اڑھائی برس میںیمنی عوام کے لیے آٹھ ارب ڈالر امداد مہیاکی،نگراں شاہ سلمان امدادی مرکز

اتوار 19 نومبر 2017 15:01

روم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2017ء) سعودی عرب میں شاہ سلمان امدادی مرکز کے نگراں عبداللہ الربیعہ نے اس امر کی تصدیق کی ہے کہ یمن میں آئینی حکومت کے زیر کنٹرول گزر گاہیں انسانی امداد کے واسطے کھلی ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روم میں ایک اعلی سطح کے اجلاس کے دوران الربیعہ نے بتایا کہ گزشہ 2.5 برس کے دوران سعودی عرب نے یمن کے عوام کے لیے تقریبا 8 ارب ڈالر سے زیادہ کی امداد پیش کی۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ امداد یمن میں آئینی حکومت اور باغیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں پیش کی گئی۔الربیعہ کے مطابق سعودی عرب نے یمنیوں کے واسطے انسانی امداد کے سلسلے میں جازان کی بندرگاہ کو استعمال کے لیے پیش کیا۔شاہ سلمان مرکز کے نگراں نے انکشاف کیا کہ سعودی عرب نے یمن میں ہیضے کی وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے بڑے پیمانے پر کوششیں کیں۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے یمنی وزارت صحت ، عالمی ادارہ صحت اور یونیسف کو 7.6 کروڑ ڈالر سے زیادہ کی مالی سپورٹ پیش کی گئی۔ اس کے علاوہ مرکز نے ہیضے کی وبا کے انسداد کے لیے یمن کے تمام علاقوں میں طبی ادویات اور لوازمات فراہم کرنے کے سلسلے میں 550 ٹن امداد کا ایک بڑا قافلہ بھی بھیجا۔الربیعہ نے باور کرایا کہ 2015 سے 2017 کے دوران یمنی باغیوں نے اقوام متحدہ اور اس کے ساتھ کام کرنے والی امدادی تنظیموں کی امداد پر 16 حملے کیے۔

اس دوران قتل ، اغوا ، قید ، دفاتر کی بندش اور لٴْوٹ مار جیسی کارروائیوں کا ارتکاب کیا گیا۔ الربیعہ کے مطابق باغیوں نے امدادی سامان کے 65 بحری جہازوں ، 124 امدادی قافلوں اور 628 کھیپوں کو حملوں کا نشانہ بنا کر ان پر قبضہ کر لیا۔ یہ انسانی کام سے متعلق بین الاقوامی منشور اور قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔

متعلقہ عنوان :