روس کی اسد نوازی، 24 گھنٹوں میں ایک اور قرارداد ویٹو کر دی

شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے تحقیقاتی مشن میں ایک ماہ کی توسیع سے متعلق درخواست پربولیویانے بھی مخالفت کردی

اتوار 19 نومبر 2017 15:01

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2017ء) روس نے شام میں نہتے شہریوں کے خلاف کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ کے تحقیقاتی مشن میں ایک ماہ کی توسیع سے متعلق جاپان کی طرف سے پیش کردہ قرارداد بھی ویٹو کردی۔میڈیارپورٹس کے مطابق قبل ازیں جمعرات کو روس نے امریکا کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد بھی ویٹو کردی تھی۔

2011کے بعد روس نے شامی رجیم کی فوج کے ہاتھوں جرائم سے متعلق اقوام متحدہ کی ایک درجن کے قریب قراردادیں ویٹو کی ہیں۔سلامتی کونسل میں شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے تحقیقاتی مشن میں ایک ماہ کی توسیع سے متعلق درخواست پر 15 مستقل ارکان میں سے 12 نے قرارداد کے حق میں جب کہ بولیویا اور روس نے اس کی مخالفت میں ووٹ ڈالا۔

(جاری ہے)

روس نے قرارداد کو ناکام بنانے کے لیے ویٹو کا حق استعمال کیا۔

یوں چوبیس گھنٹوں میں ماسکو نے اپنے حلیف بشارالاسد کو جرائم کی تحقیقات سے بچانے کے لیے ایک اور قرارداد ویٹو کردی۔سلامتی کونسل میں قرارداد کی منظوری کے لیے پانچ مستقل ارکان کی طرف سے ’ویٹو‘ پاور استعمال نہ کرنے کے ساتھ کم سے کم نو ارکان کی حمایت کا حصول ضروری ہے۔ تاہم سلامتی کونسل میں امریکا، روس، چین، فرانس اور برطانیہ کو ویٹو پاور کا درجہ حاصل ہے۔ گذشتہ روز پیش کی گئی قرارداد روس کی جانب سے ویٹو کردی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :