فنگر اور چہرہ شناسی کے بعد پسینے کی بو موبائل فون کا لاک کھولے گی

یہ نظریہ آئندہ 5 سے 10 برسوں کے دوران حقیقت کا روٴْپ دھار لے گا،محقیقین

اتوار 19 نومبر 2017 15:01

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2017ء) موبائل فون ہماری زندگی کا ایک اہم ترین حصہ بن گیا ہے اور اس سے متعلق نت نئی خبریں سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ موبائل فون کو کھولنے یا اًن لاک کرنے کے لیے سب سے پہلے پاس ورڈ متعارف کرایا گیا۔ بعد ازاں فنگر پرنٹ، آئی پرنٹ اور آخر میں چہرے کے یعنی فیس پرنٹ کا طریقہ سامنے آیا۔برطانوی اخبار کے مطابق اس حوالے سے تازہ ترین خبر یہ ہے کہ آئندہ 5 برسوں سے بھی کم عرصے کے دوران آپ اپنا اسمارٹ فون پسینے کی بٴْو کے ذریعے کھول سکیں گے۔

بالکل اسی طریقے سے جیسے ابھی فنگر یا فیس پرنٹ کا استعمال کرتے ہیں۔واضح رہے کہ ہر انسان کے پسینے کے ذرات کا نقش منفرد نوعیت کا ہوتا ہے۔ اس کو اسمارٹ فون کے حامل شخص کی شناخت کے واسطے استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

نیویارک کی ایلبانے یونی ورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر جان ہیلامک نے بتایا کہ یہ طریقہ ذاتی موبائل کو ہیکروں سے محفوظ رکھنے کے حوالے سے محفوظ ترین ہے اس لیے کہ پسینے کے نقش کو کاپی کرنا انتہائی دشوار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سکیورٹی کی ایک نئی صورت پر کام کر رہے ہیں جو صارف کی تصدیق کے عمل کو یکسر تبدیل کر سکتی ہے۔ پسینے کو صارف کی شناخت کے لیے استعمال کرنا ایسا طریقہ ہے جس کو ہیکر آسانی سے نہیں جان سکتے۔تحقیق میں شریک کیمیاداں کے مطابق یہ نظریہ آئندہ 5 سے 10 برسوں کے دوران حقیقت کا روٴْپ دھار لے گا۔

متعلقہ عنوان :