بھارت ،ْ باحجاب مسلم لڑکی کو ملازمت دینے سے انکار

نوکری کے عمل کو آگے بڑھانا چاہتی ہیں تو حجاب پہننا چھوڑ دیں ،ْ کمپنی نے مذہبی رجحانات سے پاک مسلمان لڑکی کو نوکری پر رکھ لیا

اتوار 19 نومبر 2017 14:31

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2017ء) بھارت میں ایک ادارے کی جانب سے حجاب پہننے اور مسلمان دِکھنے پر مسلم لڑکی کو نوکری دینے سے انکار کر دیا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ مسلمان لڑکی ندال زویا نے بتایا کہ انہیں دارالحکومت نئی دہلی کے یتیم خانے میں صرف اس لیے نوکری نہیں دی گئی کیونکہ وہ حجاب پہنتی ہیں اور حلیے سے مسلمان دکھتی ہیں۔

(جاری ہے)

ندال نے بتایا کہ یتیم خانے میں نوکری کے لیے ای میل پر سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا لیکن کچھ روز پہلے مجھے ایک ای میل موصول ہوئی جس میں تحریر تھاہم معذرت خواہ ہیں کیونکہ آپ ایک کلو میٹر دور سے بھی ایک مسلمان خاتون معلوم ہوتی ہیں۔اکتوبر میں ندال زویا کو دہلی میں لڑکیوں کے یتیم خانے میں سوشل ورکر کے طور پر منتخب کیے جانے کے بعد یتیم خانے کے صدر اور سی ای او ہریش ورما کی جانب سے آن لائن ٹیسٹ دینے اور اپنی تصویر بھیجنے کا کہا گیا۔

ہریش ورما کی جانب سے زویا کو مشورہ بھی دیا گیا کہ اگر وہ اس نوکری کے عمل کو آگے بڑھانا چاہتی ہیں تو حجاب پہننا چھوڑ دیں۔زویا کو بعد ازاں آگاہ کیا گیا کہ ان کی جگہ ایک اور آزاد خیال اور مذہبی رجحانات سے پاک مسلمان لڑکی کو نوکری پر رکھ لیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :