تربت سے ملنے والی مزید 5 افراد کی لاشیں لاہور منتقل، گھروں میں پہنچنے سے کہرام مچ گیا ، رفت آمیز مناظر

میتیں کراچی سے پی آئی اے کی پرواز کے ذریعے لاہور بھجوایا گیا ، صوبائی وزیر رانا مشہود و دیگر نے میتیں وصول کیں

اتوار 19 نومبر 2017 14:10

لاہور /گجرات (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2017ء) بلوچستان کے علاقے تربت سے ملنے والی مزید 5 افراد کی لاشیں کراچی سے لاہور منتقل کردی گئیں جس کے بعد انہیں آبائی علاقوں کی جانب روانہ کردیا گیا ۔ یورپ جانے کے خواہشمند بدقسمت پانچوں افراد کی لاشیں تربت کے علاقے تاجبان سے ملی تھیں جنہیں گولیاں مار کر قتل کیا گیا جن کا تعلق گجرات سے ہے۔

تمام لاشوں کو تربت سے کراچی منتقل کیا گیا جہاں غسل اور کفن کے بعد انہیں جناح انٹرنیشنل ائیر پورٹ سے بذریعہ پی آئی اے کی فلائٹ 302 سے لاہور روانہ کیا گیا۔لاہور ایئرپورٹ پر صوبائی وزیر سکولز ایجوکیشن رانا مشہود احمد خاں ، سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) امین وینس اور دیگر حکام نے میتیں وصول کیں ۔جس کے بعد مقتولین کی میتوں کو بذریعہ سڑک گجرات روانہ کردیا گیا ۔

(جاری ہے)

یورپ جانے کے خواہش مند پانچوں افراد میں 22سالہ دانش علی ، 23سالہ قاسم عباس اور 20سالہ ثاقب علی کا تعلق گاں کھوڑی رسول پور سے ہے جبکہ 24سالہ عثمان قادر کا ملک پور اور 25سالہ بدر منیر کا تعلق کسوکی سے ہے۔مقتولین کی میتیں گھر پہنے پر کہرام مچ گیا اور ہر آنکھ اشکبار، رفت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے ۔ اہل خانہ کے مطابق پانچوں نوجوان دوست تھے اور 20روز قبل بغیر بتائے گھر سے نکلے تھے۔

18روز قبل پانچوں نوجوانوں نے اپنے اپنے گھر پر فون کرکے بتایا تھا کہ وہ ایجنٹ کے ذریعے جرمنی جارہے ہیں لیکن ایجنٹ انہیں جھانسہ دے کر فرار ہوگیا جنہیں دہشت گردوں نے تربت میں فائرنگ کر کے ہلاک کیا۔یاد رہے کہ رواں ہفتے تربت سے لاشیں ملنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل 15نومبر کو تربت کے علاقے بلیدہ سے 15افراد کی لاشیں ملی تھیں جن کا تعلق پنجاب کے مختلف شہروں سے تھا۔ایف آئی اے نے تربت کے علاقے بلیدہ میں قتل ہونے والے 15میں سے 4نوجوانوں کو بیرون ملک بھجوانے کا اہتمام کرنے والے 3ایجنٹوں کو سیالکوٹ اور گوجرانوالہ سے گرفتار کیا تھا۔